- لاہور میں برقعہ پوش ڈکیت گینگ گرفتار
- تارکول، کوئلے، شکر قندی، مصالحہ جات سمیت 9 اشیاء پر کسٹمز ڈیوٹی ختم
- زکریا ایکسپریس زیادتی کیس میں ملزمان کا ڈی این اے متاثرہ خاتون سے میچ کرگیا
- پی ٹی آئی کی آج اسلام آباد میں جلسے کی تیاریاں مکمل
- ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی والدہ انتقال کرگئیں
- وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب؛ سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا
- وفاق نے قبائلی اضلاع کیلیے صحت کارڈ پر مفت علاج کی سہولت معطل کردی
- پیپلز بس سروس کی مزید 30 بسیں کراچی پورٹ پہنچ گئیں
- ایک ارب ڈالر کے لئے آئی ایم ایف نے تگنی کا ناچ نچا دیا، وزیر داخلہ
- شمالی وزیرستان؛ سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 3 دہشت گرد ہلاک
- پنجاب سے ٹی ٹی پی، داعش اور دیگر تنظیموں کے 9 دہشت گرد گرفتار
- وزیراعظم کی احتساب عدالت میں مستقل حاضری سے معافی کا حکم نامہ جاری
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 477 میگاواٹ ہو گیا
- کیا پیسوں کے لالچ میں پاک بھارت کرکٹرز کو ساتھ کھیلائے جانے کا امکان ہے؟
- عیدالاضحیٰ: پاکستان ریلوے کا اسپیشل ٹرینیں چلانے کا فیصلہ
- وزارت صحت کی کورونا سے بچنے کیلیے سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہدایت
- دعا زہرا کو میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کردیا گیا
- راولپنڈی؛ پی ٹی آئی ریلی کے راستے میں عمران خان مخالف بینر آویزاں
- مبینہ پولیس مقابلوں میں منشیات فروش ہلاک، ایک ملزم گرفتار، ساتھی فرار
- پاکستانی سفارت خانوں کے ٹویٹر اکاؤنٹس بلاک کرنے پر بھارت سے شدید احتجاج
خیبر پختونخوا میں خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ

رواں سال قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کے علاوہ بلدیاتی انتخابات کرائے جارہے ہیں فوٹو: فائل
پشاور: قبائلی اضلاع میں انتخابات کے دوران خواتین کو ووٹ سے روکنے کے معاہدے کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں الیکشن کمشنر خیبر پختون خوا پیر مقبول نے کہا کہ رواں سال قبائلی علاقوں میں صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں کے عام انتخابات کے علاوہ بلدیاتی انتخابات کرائے جارہے ہیں، قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے حلقہ بندیوں کی فہرست جاری کردی گئی ہے، ووٹرز لسٹیں بھی تیار کردی گئی ہے اور امکان ہے کہ رمضان کے فوری بعد الیکشن شیڈول جاری کردیا جائے جب کہ بلدیاتی الیکشن بھی خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع سمیت قبائلی اضلاع میں بھی اکٹھے کرائے جائیں گے، چونکہ قبائلی علاقے بھی اب خیبر پختونخواہ کا حصہ ہیں اور خیبر پختون خوا حکومت نیا بلدیاتی نظام کے لیے ترمیم کررہی ہے اس لیے صوبائی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ 30 اپریل سے پہلے بلدیاتی نظام واضع کردیں تاکہ اسی کے مطابق الیکشن کرایا جاسکے۔
پیر مقبول کا کہنا تھا کہ 30 اگست کو صوبے بھر کے بلدیاتی اداروں کی آئینی مدت ختم ہورہی ہے اس لیے 120 روز کے اندر انتخابات کرانا ہماری آئینی ذمہ داری ہے جو ہم پوری کریں گے۔ قبائلی علاقوں میں الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت الیکشن کرائے جائیں گے اور تمام قانون لاگو ہوں گے، خواتین ووٹوں کی شرح بڑھانے کے لیے مہم شروع کی گئی ہے قبائلی علاقوں میں اگر خواتین کو ووٹ دینے سے روکنے کی کوشش کی گئی تو قانون حرکت میں آئے گا اور قانون کے مطابق خواتین کو ووٹوں سے روکنے والوں کے خلاف اور معاہدے کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہوگی اس حلقے ميں دوبارہ الیکشن بھی کرائے جاسکتے ہیں اور کسی ایک پولنگ اسٹیشن پر بھی دوبارہ الیکشن ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔