کسٹم حکام کا غیرملکی ماڈل کی سزا میں اضافے کیلیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 23 مارچ 2019
ملزمہ سے منشیات کی برآمدگی باقاعدہ ثابت ہوئی لیکن ٹریزا کو منشیات کے قانون کے مطابق سزا نہیں سنائی گئی، سرکاری وکیل (فوٹو: فائل، نیوز ایجنسی)

ملزمہ سے منشیات کی برآمدگی باقاعدہ ثابت ہوئی لیکن ٹریزا کو منشیات کے قانون کے مطابق سزا نہیں سنائی گئی، سرکاری وکیل (فوٹو: فائل، نیوز ایجنسی)

 لاہور: سیشن عدالت سے منشیات اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر 8 سال 8 ماہ کی قید کی سزا پانے والی غیر ملکی ماڈل ٹریزا کی مشکلات کم نہ ہو سکیں، کسٹمز حکام نے آٹھ سال کی قید کی سزا اور شریک ملزم کی بریت کے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ایکسپریس کے مطابق چیک ری پبلک سے تعلق رکھنے والی غیر ملکی ماڈل گرل ٹریزا سزا پانے کے بعد سینٹرل جیل کوٹ لکھپت چلی گئی ہے مگر کسٹمز کے وکیل اس سزا سے مطمئن نہیں اور انہوں نے سزا کم ہونے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سرکاری وکیل کے مطابق ملزمہ سے منشیات کی برآمدگی باقاعدہ ثابت ہوئی لیکن ٹریزا کو منشیات کے قانون کے مطابق سزا نہیں سنائی گئی، قانون کے مطابق ملزمہ کو کم از کم عمر قید کی سزا سنائی جانی چاہییے تھی۔ کسٹمز کے وکیل نے مقدمے کے شریک ملزم شعیب حفیظ کی بریت کو بھی ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Model Tereza Hluskova 2
ماڈل کی گرفتاری کے وقت ایئرپورٹ پر فائل فوٹو

سرکاری وکیل کا موقف ہے کہ شریک ملزم کو ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس بری کیا، ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کے لیے سرکاری وکیل نے ٹرائل کورٹ کے حکم نامے کی نقول بھی حاصل کرلی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔