- دوسرا ون ڈے: بھارت نے آسٹریلیا کا بھرکس نکال دیا، 400 رنز کا ہدف
- بلغاریہ کے انٹرنیشنل پارک کا ایک گوشہ فلسطین کے نام سے منسوب
- گلوبل ویٹرنز کپ میں پاکستان کی مسلسل چوتھی فتح
- بھارت نے کینیڈین شہریوں کیلئے ویزوں کا اجرا معطل کردیا
- عمران خان کے بغیر بھی انتخابات ہوسکتے ہیں، نگراں وزیراعظم
- ایران میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں داعش کے 28 ارکان گرفتار
- ہوائی جہاز میں دوران سفر ’سورہی‘ خاتون مسافر مُردہ نکلیں
- کراچی اور لاہور میں طیاروں کو جی پی ایس سگنلز ملنے میں دشواری
- محمد آصف کی تنقید کے بعد بابراعظم کے والد کا ردعمل بھی آگیا
- سندھ میں ڈینگی کے مزید 17 کیسز رپورٹ
- ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیمیں کون ہوں گی؟ ہاشم آملہ نے بتادیا
- نواب شاہ ؛ بجلی چوری میں معاونت پر دو ایس ڈی اوز اور دو لائن مین معطل
- لوگ جسمانی صحت سے زیادہ ذہنی صحت کے لیے ورزش کرتے ہیں، سروے
- ٹِک ٹاک نے گوگل سرچ کی آزمائش شروع کر دی
- معلم کے تشدد سے زخمی ہونے والا زیرِعلاج لڑکا دم توڑ گیا
- اسلام آباد ایئرپورٹ کا مرکزی رن وے 5 دن کیلیے بند رہے گا
- بجلی چوروں کیخلاف کریک ڈاؤن جاری؛ 18 روز کے دوران 3674 مقدمات درج
- کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد
- کراچی میں طیاروں پر لیزر لائٹس مارنے کے واقعات میں پھر اضافہ
- الیکشن سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی کی مشکلات میں اضافہ دیکھ رہا ہوں، منظور وسان
محمد عامر کی ناقص فارم پر کوچ بھی تشویش میں مبتلا
لاہور: محمد عامر کی ناقص فارم پر ہیڈکوچ بھی تشویش میں مبتلا ہیں، البتہ مکی آرتھر نے ساتھ ہی انھیں بڑے میچ کا بولر بھی قرار دے دیا۔
آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز کے تیسرے میچ سے قبل پریس کانفرنس میں مکی آرتھر نے کہا کہ ہمیں محمد عامر کی فارم پر تشویش ہے، وہ خود بھی اس حوالے سے فکرمند ہوں گے لیکن میرا اب بھی خیال ہے کہ عامر ایک حیران کن مہارت اور بڑے میچ کا ٹمپرامنٹ رکھنے والے بولر ہیں، ان کے پاس کامیابی کیلیے تمام تر ہتھیار موجود ہیں، دیکھیں گے کہ آگے چل کر ان سے کیا کام لے سکتے ہیں۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پہلے ہمیں اس بات پر نشانہ بنایا جاتا تھا کہ نئے کھلاڑیوں کو مواقع نہیں دیتے، اب ایسا کررہے ہیں تو بھی تنقید ہو رہی ہے، ورلڈ کپ کی تیاری کیلیے سلیکٹرز کا ایک پلان تھا کہ پینچ پاور کی بھی آزمائش کر لی جائے، ٹیم ابھی معیار پر پورا نہیں اتر پا رہی لیکن کھلاڑیوں کی صلاحیتوں میں شک نہیں۔
انھوں نے کہا کہ عابد علی، سعد علی اور محمد حسنین ایک سسٹم سے ابھر کر آئے اور قومی کرکٹ ٹیم کے دروازے پر دستک دے رہے تھے،ان کو یواے ای میں ایک ماحول مل رہا ہے۔ عمراکمل واپس آئے، شان مسعود کا ڈیبیو ہوا، محمد رضوان کو پرفارم کرنے کا موقع ملا، تجربات کا مقصد پاکستان کرکٹ کو مضبوط بنانا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم جیتنا نہیں چاہتے، ہم بطور ٹیم ہار سے نفرت کرتے اور ہمیشہ جیت کا جذبہ لے کر میدان میں آتے ہیں، ہمیں 20کروڑ عوام کے جذبات کا اندازہ ہے۔
مکی آرتھر نے کہا کہ سینئرز کی جگہ لینے والے کھلاڑی بھی انٹرنیشنل معیار کے ہیں، یہ سب مستقبل میں قومی ٹیم کے کام آنے کی اہلیت رکھتے ہیں، کسی کی انجری یا فارم کا مسئلہ ہو تو ہمارے پاس متبادل موجود ہوں گے۔
آرتھر نے کہا کہ اننگز کے اختتامی مراحل میں عماد وسیم کی پاور ہٹنگ خوش آئند ہے، فہیم اشرف کی بولنگ بہترین مگر ہم نمبر 6 پر ان سے رنز کی توقع کر رہے ہیں، میں کوئی جواز نہیں تراش رہا لیکن شارجہ کی وکٹ بہت فلیٹ تھی، پیسرزاور اسپنرز دونوں کیلیے اس میں کچھ نہیں تھا۔
کوچ نے کہا کہ ٹیم کو رسٹ اسپنر کی ضرورت ہے، اس لیے یاسر شاہ کو تسلسل کے ساتھ مواقع دے رہے ہیں، امید ہے ان کی گگلی اگلے میچز میں مؤثر ثابت ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔