اسکول وینز سے گیس سلنڈر ہٹانے کے احکامات نظر انداز

اسکول وین میں آگ لگنے سے طالبہ کی ہلاکت کی تحقیقات بھی منظرعام پرنہیں آئی، معاملے کو سرد خانے کی نذرکردیاگیا،ذرائع


Staff Reporter August 15, 2013
اسکولز وینز مالکان نے اپنی گاڑیوں سے گیس سلنڈرہٹانے اورانھیں اتھارٹی سے چیک کرانے کے احکامات نظراندازکردیے. فوٹو: فائل

کراچی سمیت سندھ بھرمیں موسم گرماکی تعطیلات کے بعد تعلیمی اداروں میں تدریسی سلسلہ آج سے شروع ہوجائے گا۔

اس موقع پرایک بار پھر ایل پی جی اورسی این جی لگے سلنڈرکے ساتھ ہزاروں اسکول وینز سڑکوں پرآجائیں گی اور حکومت سندھ کی واضح ہدایت کے باوجوددوماہ کی تعطیلات کے بعدبھی اسکول وینزسے گیس سلنڈرہٹانے کی ہدایت پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، اسکولز وینز مالکان نے اپنی گاڑیوں سے گیس سلنڈرہٹانے اورانھیں اتھارٹی سے چیک کرانے کے احکامات نظراندازکردیے، دوسری جانب ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز کی جانب سے دوماہ قبل کراچی میں اسکول وین میں آگ لگنے سے جاں بحق ہونے والی بیکن ہاؤس اسکول کی طالبہ ایمن کی ہلاکت کی تحقیقات منظرعام پرنہیں آسکی ہیں،اسکول کے دباؤ پر تحقیقات روک دی گئی ہیں اورمعاملے کوسرد خانے کی نظرکردیاگیاہے، یادرہے کہ ڈھائی ماہ قبل گجرات میں اسکول وین میں آگ لگنے سے ایک درجن کے قریب طلبہ ہلاکت ہوگئے تھے۔



جبکہ کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں ایک اسکول وین میں آگ لگنے سے بیکن ہاؤس اسکول کی طالبہ ایمن جاں بحق ہوگئی تھی جس کے بعد صوبائی حکومت حرکت میں آئی تھی صوبائی محکمہ تعلیم ،محکمہ ٹرانسپورٹ اورٹریفک پولیس کے حکام نے ایک مشترکہ اجلاس بھی کیاتھا جس میں فیصلہ کیاگیاتھاکہ کراچی میں تمام اسکول وینزمیں حادثات کاباعث بننے والے گیس سلنڈرہٹادیے جائیں گے، ان سلنڈرکومتعلقہ اتھارٹی سے چیک کراناہوگا، اسکول وینزکی علیحدہ شناخت کے لیے ان پر یاتوعلیحدہ رنگ کروایاجائے گایاان پر نمایاں طورپرخصوصی اسٹیکرلگائے جائیں گے۔

تاہم ان احکامات میں سے کسی پربھی عملدرآمد نہیں ہوسکا، ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنزسندھ کی جانب سے بھی بیکن ہاؤس اسکول کی طالبہ ایمن کی ہلاکت کے بعدایک چاررکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جسے طالبہ کی ہلاکت کے ذمے داروں کاتعین کرکے اپنی رپورٹ پیش کرنی تھی تاہم یہ رپورٹ بھی منظرعام پرنہیں آسکی، ذرائع کاکہناہے کہ اسکول انتظامیہ کے دباؤ کے سبب ڈائریکٹوریٹ نے اس سلسلے میں ہونے والی تحقیقات ہی روک دی جس سے ظاہرہوتاہے کہ صوبائی محکمہ تعلیم سمیت پوری سندھ حکومت اسکول انتظامیہ اور وین مالکان کے آگے بے بس ہے اوران کی بے بسی کے سبب اس طرز کے مزیدناگوارحادثات رونماہوسکتے ہیں۔

مقبول خبریں