بلوچستان میں بارشوں سے تباہی، 8 افراد جاں بحق

نمائندگان ایکسپریس  منگل 16 اپريل 2019
فصلیں تباہ، باغات کو نقصان، گوادر میں بارشوں کے بعد آکڑہ اور بیلار ڈیم بھرگئے، چترال میں پہاڑی تودہ گرنے سے 3 افراد جاں بحق۔ فوٹو: فائل

فصلیں تباہ، باغات کو نقصان، گوادر میں بارشوں کے بعد آکڑہ اور بیلار ڈیم بھرگئے، چترال میں پہاڑی تودہ گرنے سے 3 افراد جاں بحق۔ فوٹو: فائل

کوئٹہ: بلوچستان میں شدید بارشوں سے مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

بلوچستان میں شدید بارش کا سلسلہ پیر کو بھی وقفے وقفے سے جاری رہا، کوئٹہ ، پشین، چمن، مسلم باغ، سبی ، مستونگ ، جھل مگسی، کوہلو، اورماڑہ، چمن، زیارت، جیوانی، دکی،گوادر ، ڈیرہ اللہ یار سمیت دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کے بعد ندی، نالوں میں طغیانی آ گئی، حب، دکی اور نوشکی میں حادثات اور مکانات گرنے سے بچے سمیت 6 افراد جاں بحق، 29 زخمی ہوگئے۔

حب میں پھسلن اورگردوغبار کے باعث 5 مسافر کوچیں الٹنے سے 3افراد جاں بحق جبکہ 25 زخمی ہوگئے جبکہ دیگر حادثات میں3 افراد جاں بحق ، 3 زخمی ہوئے، دکی میں کوئلہ لیز کے علاقے میں بارش سے کئی مکانات کی چھتیں اور گھروں کی دیواریں گر گئیں جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 3 افراد زخمی ہوگئے۔

بولان کے علاقے بی بی نانی میں سیلابی ریلے میں 12 گھنٹے سے پھنسے بچوں سمیت 6 افراد کو ایف سی اور انتظامیہ نے بحفاظت ریسکیو کرلیا، گوادر میں بارشوں کے بعد آکڑہ اور بیلار ڈیم بھرگئے، سیلاب کے باعث ہرنائی کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا، پہاڑی ندی نالوں میں سیلابی ریلے آنے سے رابطہ سڑکیں کئی مقامات پر بہہ گئی۔

زرد آلو کے مقام پر سیلابی ریلے میں رابطہ پل بہہ گیا ، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ، کوژک ٹاپ، کوہ خواجہ عمران، توبہ اچکزئی میں شدید ژالہ باری سے درختوں کو نقصان پہنچا ڈیرہ مراد جمالی اور نصیر آباد اور گرد و نواح میں تیزہواؤںکے ساتھ موسلا دھار بارش کے باعث نشیبی علاقے زیر آب ، مواصلات کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

دوسری جانب لاہور میں رات کو چلنے والی تیز گرد آلود ہواؤں اور آندھی کے بعد تیز بارش سے موسم خوشگوار ہو گیا، تیز آندھی اور بارش سے لیسکو کے 150 فیڈرز ٹرپ کرگئے ،ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بارشوں کے باعث گندم کی تیار فصل اور باغات کو شدید نقصان پہنچا۔

ملتان اور قریبی علاقوں میں پیر کو وقفے وقفے سے بارش جاری رہی پشاور سمیت کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے جاری بارش نے موسم جو جوشگوار کردیاچترال کے مضافاتی علاقے دنین میں مکان پر پہاڑی تودہ گرنے سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق ہو گئے، جاں بحق ہونے والوں میں وسیم خان عمر 35سال، تنویر خان عمر 33 سال اور اسکی والدہ عمر 65 سال شامل ہیں۔ مرنے والا تنویر اور اسکی والدہ ایم این اے چترال مولانا عبد الاکبر کے انتہائی قریبی عزیز تھے۔

ہنگو میں بارش کے باعث کمرے کی چھت گرنے سے میاں بیوی اور ایک بچی زخمی ہوگئے۔دریں اثنا زیریں سندھ کے متعدد شہروں میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ مٹی کے طوفان سے نظام زندگی بری طرح متاثر ہوگیا۔ کئی شہروں میں کچے مکانات کی چھتیں اڑ گئیں جبکہ بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی، کیٹی بندر اور ساحلی پٹی پر ماہی گیروں کو سمندر جانے سے بھی روک دیا گیا، جبکہ مختلف حادثات میں ایک بچہ جاں بحق اور3 زخمی ہوگیے۔

ادھر مٹھی، بدین، کوٹری، جاتی، ٹھٹھہ ، ٹنڈوجام ، کڈھن ، چوہڑ جمالی ، عمرکوٹ، کوٹ غلام محمد، دھابے جی، گھارو، میر پورساکرو، ٹنڈو محمد خان، قاضی ا حمد ، ٹنڈو حیدر،ٹنڈوباگو،تھانہ بولاخان، جاتی، سمیت سندھ کے دیگر شہروں میں پیر کی صبح سے ہی تیز گرد آلود ہواؤں نے ڈیرے ڈال لیے جس کے باعث روز مرہ معمولات بری طرح متاثر ہوگئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔