مولانا سمیع الحق کا قتل اندھا قرار، پولیس نے کیس داخل دفتر کر دیا

قیصر شیرازی  بدھ 17 اپريل 2019
گزشتہ ماہ پولیس نے مقتول کے سیکریٹری احمد شاہ کو گرفتار کیا تھا مگر جسمانی ریمانڈ کے دوران کچھ بھی برآمد نہیں ہوسکا۔ فوٹو:فائل

گزشتہ ماہ پولیس نے مقتول کے سیکریٹری احمد شاہ کو گرفتار کیا تھا مگر جسمانی ریمانڈ کے دوران کچھ بھی برآمد نہیں ہوسکا۔ فوٹو:فائل

 راولپنڈی: جمعیت علمائے اسلام(س) کے مقتول سربراہ مولانا سمیع الحق قتل کیس کو تھانہ ایئرپورٹ پولیس نے اندھا قتل قرار دے کر داخل دفتر کر دیا ہے۔

تھانہ ایئرپورٹ پولیس نے مقتول سربراہ مولانا سمیع الحق قتل کیس کو اندھا قتل قرار دے کر داخل دفتر کر دیا ہے۔ اس کیس میں 5ماہ سے پولیس کو کوئی کامیابی نہیں مل سکی،گزشتہ ماہ پولیس نے مقتول کے سیکریٹری احمد شاہ کو گرفتار کیا تھا مگر جسمانی ریمانڈ کے دوران کچھ بھی برآمد نہیں ہوسکا جس پر عدالت نے گرفتار ملزم کو ڈسچارج کر دیا۔

پولیس نے اس اندھے قتل کیس میں16 مختلف افراد کے مختلف ٹیسٹ فرانزک لیبارٹری بھجوائے تھے مگر ان سب کی رپورٹیں بھی منفی قرار پائی ہیں جس کے باعث یہ قتل کیس داخل دفتر کر دیا گیا ہے، تاہم اعلیٰ سطحی پولیس ٹیم اس کی انکوائری جاری رکھی گی، نامعلوم ملزمان نے2نومبر2018 کو مولانا سمیع الحق کو ان کی راولپنڈی کی رہائش گاہ میں شہید کر دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔