سرکلر ریلوے اراضی پر تجاوزات ہٹانے کیلیے آپریشن، لکڑیوں سے بنے 100 گھر مسمار

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 16 مئ 2019
 سیاسی جماعت کے کارکن ماہانہ 3ہزار روپے فی جھگی کرایہ لیتے ہیں،متاثرین۔ فوٹو: فائل

 سیاسی جماعت کے کارکن ماہانہ 3ہزار روپے فی جھگی کرایہ لیتے ہیں،متاثرین۔ فوٹو: فائل

کراچی: سپریم کورٹ کے حکم پر گلشن اقبال بلاک تھری سی میں سرکلر ریلوے کی اراضی پر قائم تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کردیا گیاہے جب کہ پہلے مرحلے میں گلشن اقبال میں لکڑیوں سے بنے100 گھر مسمار کردیے گئے۔

ریلوے انتظامیہ پولیس کے ہمراہ گلشن اقبال بلاک تیرہ سی میں ریلوے کی اراضی پر قائم جھگیوں کو ہٹانے پہنچی تو اس سے قبل جھگیوں کے رہائشی  افراد گھر سے باہر نکل آئے،انھوں نے انتظامیہ سے ایک گھنٹے کی مہلت مانگی کہ وہ جھگیوں سے ازخود اپنا سامان نکال لیں،انتظامیہ کی مہلت ملنے پر جھگیوں کے رہائش پذیر افراد نے فوری طور پر اپنا سامان نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کرنا شروع کردیا بعدازاں انتظامیہ نے شاول کے مدد سے خالی جھونپڑیوںکو مسمارکرنا شروع کردیا۔

تقریباً تین سے چار گھنٹے کے دوران 100سے زائد جھونپڑیوں کو مسمار کردیا گیا ،جھونپڑیوں کے متاثرین کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ کئی سال سے مذکورہ جھونپڑیوں میں رہائش پذیر ہیں اور وہ باقاعدہ جھونپڑی کاکرایہ2 سے 3 ہزار روپے سیاسی جماعت کے کارکنوں کو دیتے ہیں نہ دینے پر وہ جھونپڑی کو خالی کرالیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ہمیں ایک سے دو دن کی مہلت دیتی تو وہ کسی اور جگہ منتقل ہوجاتے اس بے سرو سامانی میں کہاں جائیں،رمضان کا مہینہ ہے رات وہ اپنے بچوں کے ہمراہ کہاں گزاریں گے؟

ریلوے افسر شاہ محمد مستوئی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے ریلوے کی اراضی پر قائم تمام تجاوزات کا خاتمہ کردیا جائے گا،اس موقع پر کسی نے مزاحمت کی تو اس سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا ،ضلع شرقی کی 20 کلو میٹر ریلوے کی اراضی پر قبضہ ہے جسے جلد خالی کرالیا جائے گا،دسمبر 2018 میں ضلع وسطی کی 7 کلو میٹر کی ریلوے اراضی کو خالی کرالیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔