- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
آمدن کے گوشوارے جمع نہ کرانیوالے افراد کو ترغیب دینے کیلیے نیا شیڈول قانون متعارف کروانیکا فیصلہ
اسلام آباد: آمدن کے گوشوارے جمع نہ کرانیوالے افراد کو گوشوارے جمع کرانیکی ترغیب دینے کیلیے دسویں شیڈول کے عنوان سے نیا شیڈول قانون متعارف کروایا جائیگا۔
پارلیمنٹ میں پیش کیے جانیوالے آئندہ مالی سال 2019-20کے وفاقی بجٹ میں بتایا گیا ہے کہ نان فائلر کیلیے کاروبار کرنیکی زیادہ لاگت کا تصور سب سے پہلے فنانس ایکٹ 2014 میں متعارف کرایا گیا تھا اور نان فائلرز کیلیے الگ اور زیادہ شرحوں کو مقرر کیا گیا تھا تاہم اس سے یہ غلط فہمی پیدا ہوگئی تھی کہ اب نان فائلر اپنی آمدن کے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کا انتخاب کرسکتا ہے اور اس طرح زیادہ ٹیکس جمع کرانے سے دستبردار ہوسکتا ہے۔
اگرچہ اس اقدام کا مقصد فائلرز کی تعداد کو بڑھانا تھا لیکن وقت کے ساتھ اس اقدام سے اضافی ریونیو بڑھانے پر توجہ منتقل ہوگئی۔ اس کے علاوہ ایسے افراد جنہیں اپنے گوشوارے جمع کرانے کی ضرورت نہیں تھی یا جنہوں نے ابھی اپنا کاروبار شروع کیا تھا انھیں بھی زیادہ ٹیکس جمع کرانے سے بچنے کیلئے گوشوارے جمع کرانے کی ضرورت تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔