- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی کو پاکستان اور اداروں کے خلاف بغاوت کی گئی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
- فلائی جناح کا اسلام آباد اور مسقط کے درمیان نئے انٹرنیشنل روٹ کا آغاز
- اسرائیل کے فضائی حملے میں حماس کے نیول کمانڈر شہید
- پی ایس ایل10؛ آئی پی ایل سے ٹکراؤ کی صورت میں کیا فائدے مل سکتے ہیں؟
- ایبسلوٹلی ناٹ کہنے والے اب امریکی سفیر سے مل رہے ہیں، وفاقی وزرا
- حکومتی امور میں مداخلت نہیں چاہتے لیکن بتائیں غریب کا کیا گناہ ہے؟ چیف جسٹس
- اسلام آباد پولیس نے عام افراد کا ریڈ زون میں داخلہ بند کردیا
- بھارتی فوج کی سرحد پر فائرنگ؛2 بنگلادیشی نوجوان جاں بحق
- ججز کے خلاف مہم کا معاملہ سماعت کے لیے مقرر
- بشام حملے میں دہشتگردوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
- سانحہ 9 مئی؛ وزیراعظم کی صدارت میں کابینہ کا خصوصی اجلاس جاری
- عامر کا ویزہ ایشو؛ پی سی بی نے کرکٹ آئرلینڈ کو خبردار کردیا
- 9 مئی کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کیساتھ کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، آئی ایس پی آر
- کراچی کے بجلی صارفین کیلیے قیمت میں 18.86 روپے اضافے کی درخواست
ناسا کا زحل کے چاند پر مشن بھیجنے کا اعلان
امریکا کی خلائی تحقیقات کی ایجنسی ’’ناسا‘‘ اپنا اگلا خلائی مشن زحل کے سب سے بڑے چاند ٹائی ٹان (Titan) کی جانب روانہ کرنے کا پروگرام بنا رہی ہے تا کہ وہاں پانی تلاش کیا جا سکے اوریہ دیکھا جائے کہ آیا ’’ٹائی ٹان‘‘ پر زندگی وجود پذیر ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ زحل ہمارے شمسی نظام کا آخری سیارہ ہے جو فلکیات کے قدیمی ماہرین کو معلوم تھا، اس کا نام رومی زراعت کے دیوتا کے نام پر رکھا گیا تھا۔ تصوراتی تصاویر میں اس سیارے کے گرد چوڑی پٹیوں کے حلقے ہیں۔ اس سیارے کے نام پر جشن زحل دسمبر کے مہینے میں منایا جاتا تھا جو کرسمس کا پیشرو تھا۔ اس موقع پر بے تحاشا رنگ رنگی اور ہنگامہ خیز تقریبات مانئی جاتی تھی۔
امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے اعلان کیا ہے کہ زحل کے اس مشن کا نام ڈریگن خلائی مشن رکھا جائے گا جو امکانی طور پر 2026 میں شروع کیا جائے گا اور غالباً 2034 تک زحل پر پہنچ جائے گا۔
واضح رہے اس سیارے پر بہت زیادہ برف جمی ہوئی ہے، اس کا مطلب ہے کہ وہاں پانی وافر مقدار میں موجود ہے۔ ناسا کا منصوبہ ہے کہ اس سیارے پر راکٹ کے ذریعے ڈرون ہیلی کاپٹر بھیجا جائے گا تاکہ وہ ادھر ادھر گھوم کر مطلوبہ اہداف تلاش کر سکے۔ زحل سیارہ مکمل طور پر برف زار ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس سیارے کی فضا زمین کے ابتدائی زمانے جیسی ہے۔ اس سیارے پر دریا‘ جھیلیں اور سمندر کے آثار بھی دکھائی دیتے ہیں۔ اگر تمام قیاس آرائیاں اور اندازے درست ثابت ہو جائیں تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ انسانی زندگی کے پنپنے کے لیے گنجائش میں اضافہ ہو جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔