ٹھٹھہ میں گٹکا کھانے سے 117 افراد کینسر میں مبتلا، حالت نازک

نامہ نگار  اتوار 30 جون 2019
35 سالہ غلام حسین منہ کے کینسر میں مبتلا تھا، چند برس میں22 ہلاکتیں۔ فوٹو: فائل

35 سالہ غلام حسین منہ کے کینسر میں مبتلا تھا، چند برس میں22 ہلاکتیں۔ فوٹو: فائل

ٹھٹھہ / جاتی: ٹھٹھہ میں مضر صحت گٹکے کے باعث چھ ماہ میں 117 کینسر کے کیسز ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ٹھٹھہ میں گٹکے کی وبا تیزی سے پھیلنے لگی ہے، جنوری 2019 سے جون 2019 تک سول اسپتال کے ڈینٹل وارڈ میں تشخیص کے دوران گٹکا کھانے کے باعث منہ اور گلے کے کینسر کے 117 کیسز ظاہر ہوئے ہیں، اسپتال ذرائع کے مطابق 36 افراد کو پازیٹیو کینسر ظاہر ہوا ہے جبکہ 81 افراد کینسر کے آخری اسٹیج پر آگئے ہیں۔

ڈینٹل سرجن ڈاکٹر شیام کمار نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ 6 ماہ میں گٹکا کھانے کی وجہ سے 117 افراد کو منہ میں سرطان ہوا ہے اور 81 افراد کینسر جیسے موذی مرض کے باعث زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر اس خطرناک وبا کو روکا نہیں گیا تو یہ کئی نسلیں تباہ کردیگا۔

دوسری جانب ٹھٹھہ میں گٹکے کے بڑھتے ہوئے استعمال کے سلسلے میں منشیات سے نفرت اور زندگی سے پیارکرو، گٹکا نہیں کھاؤ کے عنوان سے سوشل میڈیا پر آگہی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

جاتی، گٹکے نے دوسرے بھائی کی بھی جان لے لی

جاتی کے نواحی گاؤں کتکو کا رہائشی 35 سالہ غلام حسین ملاح زہریلا گٹکا کھانے کے باعث موذی مرض منہ کے کینسر میں مبتلا ہو گیا تھا۔ جو ہفتے کو انتقال کرگیا۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل اس کا بڑا بھائی40 سالہ علی محمد ملاح بھی گٹکا کھانے کے باعث کینسر میں مبتلا ہوکر زندگی کی بازی ہارگیا تھا۔ جاتی میں چند برسوں کے دوران گٹکے کے باعث کینسر میں مبتلا ہوکر انتقال کر جانے والوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے جبکہ اس وقت بھی درجنوں نوجوان گٹکے کی لت میں مبتلا ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔