فضل الرحمٰن اقتدار کیلیے مدارس کے طلبا کو ڈھال بنا رہے ہیں، ڈاکٹر فردوس عاشق

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  منگل 30 جولائی 2019
ن لیگ نے عرفان صدیقی ایشوسیاسی آکسیجن کے لیے اچھالا، کراچی میں عالمگیر خان پر پولیس گردی قابل مذمت ہے،گفتگو، ٹویٹ. فوٹو:فائل

ن لیگ نے عرفان صدیقی ایشوسیاسی آکسیجن کے لیے اچھالا، کراچی میں عالمگیر خان پر پولیس گردی قابل مذمت ہے،گفتگو، ٹویٹ. فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن اقتدار کا نشہ پوراکرنے کیلیے مدارس طلبا کو ڈھال بنا رہے ہیں۔

معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاوزیراعظم نے ایک مرتبہ پھراقلیتی برادری کے یکساں حقوق کی بات کی۔ انہوںنے کہاآئین پاکستان تمام شہریوں کے یکساں حقوق کی ضمانت دیتا ہے، سبزہلالی پرچم کا سفید رنگ اقلیتی برداری کی نمائندگی کرتا ہے۔ اقلیتی برادری کے عالمی دن کا مقصد انکے حقوق کے تحفظ کیلئے عزم کی تجدیدہے۔ قیام پاکستان سے لیکر استحکام وتعمیر پاکستان تک اقلیتی برادری کاکلیدی کردار ہے۔

انہوں نے کہا اقلیتی برادری کی پاکستان کیلئے خدمات کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوںنے کہا اقلیتی برادری کے بغیر پاکستان ادھورا، نامکمل ہے، پی ٹی آئی رہنما عالمگیرخان پر کراچی میں پولیس گردی قابل مذمت فعل ہے۔ سندھ میں جمہوریت کے نام پر کھلواڑ اور پولیس گردی ہورہی ہے۔ سندھ حکومت سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے بھونڈے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اقتدارسے دوری کا درس لوگوںتک پہنچا رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان اقتدارکا نشہ پوراکرنے کیلئے مدارس طلبا کو ڈھال بنا رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان قوم کے رہبر بنکر سامنے آئیں، رہزنوں کا ساتھ چھوڑ دیں۔ وہ جن رہزنوں کا ساتھ دے رہے ہیں ان کے کارنامے قوم جانتی ہے۔ ان کا نقب زنوں کا ساتھ دینا اسلامی تعلیمات کے بھی منافی ہے۔ گزشتہ روز مولانا صاحب منسٹر انکلیوکی 15 سالہ بہار جانے کا درد بیان کر رہے تھے۔

خبر ایجنسی کیمطابق مولانا صاحب اصل میں ملین میںکھیلتے رہے، ملین ملین ان کو پسند ہے جب وہ ملین ملین کی گردان کرتے ہیں تو سمجھ لیں، ملین اس وقت دستیاب نہیں، انکی بے چینی کی یہی وجہ ہے۔

دریں اثناء وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عرفان صدیقی صاحب نظام کے ان نقائص کا شکار ہوئے جن کی درستگی کیلئے عمران خان پرعزم ہیں۔ لیگی رہنماوں نے سیاسی آکسیجن حاصل کرنے کیلئے صدیقی صاحب کے معاملے کو اچھالا۔ وزیراعظم نے اس عمل پرناپسندیدگی کا اظہارکرتے ہوئے نوٹس لیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقائق کی روشنی میںفیصلہ ہوگاکہ قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب کون ہوا؟۔ جس کسی نے بھی قانون کی خلاف ورزی کی ہوگی اس کو اس کے کیے کی سزا ضرورملے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔