فیکٹری ایکٹ پرعمل نہ کرنیوالی صنعتوں کیخلاف کارروائی کی جائیگی ڈویژنل کمشنر

کے بی فیڈر میں آلودہ پانی کا اخراج انسانی زندگی کیلیے خطر ناک ہے، جمال مصطفی


Nama Nigar/Numainda Express September 20, 2013
کے بی فیڈر کی صورتحال تشویشناک ہے، صرف10 فیکٹریوں نے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے ہیں، رفیع الدین

ڈویژنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفی سید نے کوٹری سائٹ ایریا میں کراچی کو پانی فراہم کرنے والے کے بی فیڈر پر قائم ٹریٹمنٹ پلانٹ میں فنی خرابی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں کو فوری طور پر خرابی دور کرنے اور اسے فعال بنانے کی ہدایت کی ۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جس میں ایڈمنسٹریٹر ایچ ایم سی برکات احمد رضوی، ڈی سی جامشورو ساجد جمال ابڑو، اے ڈی سی ٹو آغا سہیل احمد پٹھان، ادارہ تحفظ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل رفیع الدین، محکمہ آبپاشی، صنعت اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی کمشنر نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ میں خرابی ناقص مٹیریل کے باعث ہوئی جس کی ذمے داری ٹھیکیداروں اور کنسلٹنٹس پر عائد ہوتی ہے۔ اگر تعمیراتی کام کے دوران سخت نگرانی کی جاتی تو آج اس صورتحال کا سامنا نا کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ اس پلانٹ کے ذریعے کوٹری کے صنعتی یونٹس کے گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنا کر یومیہ 25 لاکھ گیلن صاف پانی حاصل کیا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف کوٹری بلکہ کراچی کو بھی پینے کا صاف پانی مل سکتا ہے۔

ادارہ تحفظ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل نے اجلاس کو بتایا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کی دیکھ بھال کی ذمے داری سائٹ انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے۔ صنعتوں کاآلودہ پانی کے بی فیڈر میں خارج کرنا غلط عمل ہے، جس سے انسانی زندگی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اگر فیکٹری ایکٹ پر عمل نہ کیا گیا تو ان صنعتوں کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف 10فیکٹریز نے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے ہیں جب کہ دیگر کی آلودگی کے بی فیڈر میں خارج کی جا رہی ہے، جس سے کے بی فیڈر کی حالت تشویش ناک ہے۔



انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل کراچی واٹر بورڈ نے کراچی کو پانی فراہم کرنے کے لیے کینجھر جھیل پر لیبارٹری قائم کرنے کی یقین دھانی کرائی تھی جس پرتا حال عمل درآمد نہیں ہوا۔ ڈی سی جامشورو ساجد جمال ابڑو نے بتایا کہ یہ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ 630 ملین روپے کی لاگت سے سندھ حکومت اور ترکی کی ایک کمپنی کی مشترکہ فنڈنگ سے قائم کیاگیا، 12 ستمبر 2013 کو ابتدائی معائنے کے دوران فنی خرابی کی نشاندہی ہوئی جس کی وجہ پلانٹ میں ناقص مٹیریل کا استعمال ہے۔ آلودہ پانی نے گرد و نواح کے دیہات کو متاثر کیا ہے۔

ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کو فعال بنانے کے لیے فوری اقدام کیے جائیں تاکہ صنعتی آلودگی سے عوام الناس کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں پینے کا صاف پانی فراہم کیا جا سکے۔ علاوہ ازیں ڈپٹی کمشنر جامشورو نے پلانٹ کا اچانک معائنہ کیا اور حکام سے معلومات لیکر انہیں ہدایات دیں کہ اسے فوری طور پر بہتر طریقے سے چلایا جائے اور پلانٹ کی خستہ حال پائپ لائن کے مرمتی کام میں معیاری مٹیریل استعمال کیا جائے۔

مقبول خبریں