چوہدری اسلم کیس: سرکاری وکیل کو دھمکیاں ملنے کا انکشاف

کورٹ رپورٹر  جمعرات 8 اگست 2019
کیس میں26گواہوں کے بیانات ہوچکے ہیں،ملافضل اللہ اورشاہداللہ شاہداشتہاری ہیں۔ فوٹو: فائل

کیس میں26گواہوں کے بیانات ہوچکے ہیں،ملافضل اللہ اورشاہداللہ شاہداشتہاری ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی:  انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایس پی چوہدری اسلم قتل کیس کی سماعت سرکاری وکیل کی درخواست پر ملتوی کردی۔

کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے روبرو ایس پی چوہدری اسلم قتل کیس کی سماعت ہوئی، ملزمان ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی کو عدالت میں پیش کیا گیا، سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں پراسیکیوٹر جنرل کو خط لکھا ہے جواب آنے تک سماعت ملتوی کی جائے عدالت نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔

کیس میں 26 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں، عدالت کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہدکو اشتہاری قرار دے چکی ہے، ملزم کو سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے چوہدری اسلم پر حملے کے لیے ریکی اور سہولت پہنچانے کا اعتراف کیا تھا، ایس پی چوہدری اسلم اور ساتھیوں کو 9 جنوری 2014 کو دھماکے میں شہید کردیا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔