زابل کے نئے وائس چانسلر کی تقرری کیلیے متنازع افراد کی سفارش

صفدر رضوی  ہفتہ 31 اگست 2019
سابق ڈین رخسار احمدکو ہٹایا گیا، رعنا شمیم عمرکے تنازع پر مستقل جج نہیں بن سکے تھے

سابق ڈین رخسار احمدکو ہٹایا گیا، رعنا شمیم عمرکے تنازع پر مستقل جج نہیں بن سکے تھے

کراچی:  ملک میں قانون کی تعلیم کے لیے قائم پہلی سرکاری جامعہ’’ شہید ذوالفقار علی بھٹویونیورسٹی آف لا‘‘(زابل)کراچی میں نئے مستقل وائس چانسلرکی تقرری کے سلسلے میں تلاش کمیٹی (search committee)کی جانب سے سفارش کیے گئے نام سامنے آئے ہیں جس کے سبب تلاش کمیٹی کی جانب سے اسکروٹنی کے پورے عمل پر سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔

’’ایکسپریس‘‘ کو حکومت سندھ کے ذرائع سے معلوم ہواہے کہ سندھ میں سرکاری جامعات میں وائس چانسلرکی تقرری کیلیے ناموں کی سفارش کرنے والی تلاش کمیٹی نے زابل کے لیے جن امیدواروں کے ناموں کی سفارش کی ہے ان میں ڈاکٹررعنا شمیم، زابل کے سابق ڈین ڈاکٹر رخسار احمد اور جسٹس (ر) حسن فیروزکوانٹرویوکے لیے بلایاگیاتھا۔

تلاش کمیٹی نے انٹرویوکے بعد ڈاکٹررعنا شمیم اورزابل کے سابق ڈین ڈاکٹررخساراحمد کے نام شارٹ لسٹ کرکے کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعلیٰ سندھ کوبھجوانے کافیصلہ کیاگیا، تاہم ذرائع کے مطابق 3 ناموں کی شرط کوپوراکرنے کے لیے جسٹس (ر) حسن فیروزکانام بھی شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں میں شامل کرنے پر غورکیاگیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ ناموں کی سمری اب وزیراعلیٰ ہاؤس جاچکی ہے تاہم ’’ایکسپریس‘‘ کو ذرائع نے بتایاکہ اول الذکرڈاکٹررعنا شمیم کی جانب سے اپنے نام کے ساتھ ’’رٹائرجج ‘‘ لکھنے پرسپریم کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاتھاکہ ’’کوئی شخص؍ایڈووکیٹ جوکبھی ہائی کورٹ کامستقل جج نہ رہاہووہ اپنے نام کے ساتھ رٹائرجج کے الفاظ کسی بھی فورم پر استعمال کرنے کامجاز نہیں‘‘بتایا جا رہاہے کہ انھیں گلگت بلتستان کی عدالت میں جج مقررکیا گیا تھاتاہم ان کی عمرکے معاملے پر تنازع سامنے آنے کے بعد وہ مستقل جج کی حیثیت حاصل نہیں کر سکے تھے۔

ذرائع کہتے ہیں کہ سندھ بارکونسل کے ریکارڈمیں ان کی عمراورشناختی کارڈمیں درج تاریخ پیدائش سے مختلف ہے۔ یادرہے کہ زابل کے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر جسٹس(ر)ضیا پرویزاسی بنیادپرانٹرویوکے لیے بلائے گئے امیدواروں کی فہرست میں شامل نہیں ہوسکے کہ ان کی عمراشتہارمیں دی گئی عمر سے کچھ ماہ زیادہ تھی جبکہ زابل کے وائس چانسلرکے لیے دیے گئے۔

اشتہارمیں عمرکی حد70برس لکھی گئی ہے۔ مزیدبراں وائس چانسلرکے لیے سفارش کردہ دوسرے نام کے حامل زابل کے سابق ڈین ڈاکٹر رخسار احمد کویونیورسٹی کی سابق انتظامیہ کے دورمیں بعض غلط معلومات دینے کی بنیاد پر کنٹرولنگ اتھارٹی نے ڈین کے عہدے سے قبل از وقت ہٹادیاگیاتھا جس کے بعد جسٹس(ر) منیب احمد خان اورازاں بعد موجودہ قائم مقام وائس چانسلرجسٹس(ر) ضیا پرویزڈین کے عہدے پر فائز ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔