پاکستان سے سیریز کے بائیکاٹ کا فیصلہ کر لیا تھا سابق انگلش کپتان

اعجاز بٹ کے فکسنگ الزام پر کھلاڑی سخت مشتعل اورچوتھے ون ڈے میں کوئی میدان میں اترنے کو تیار نہیں تھا


Sports Desk October 01, 2013
بورڈ چیئرمین نے دونوں ممالک کے تعلقات،مالی نقصان اورسپورٹرزکا واسطہ دے کرکھیلنے پرراضی کیا فوٹو: فائل

سابق انگلش کپتان اینڈریو اسٹروس نے انکشاف کیاکہ فکسنگ الزامات پر ٹیم نے پاکستان سے ون ڈے سیریز کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا تھا، سابق چیئرمین پی سی بی اعجاز بٹ کے دعوے پر کھلاڑی سخت مشتعل اورکوئی میدان میں اترنے کو تیار نہیں تھا، بورڈ کے چیئرمین جائلز کلارک نے مالی نقصان اور سپورٹرز کا واسطہ دے کر کھیلنے پر راضی کیا۔

اینڈریو اسٹروس نے اپنے کرکٹ کے سفر پر مشتمل بائیوگرافی لکھی ہے، اس میں 2010 کے مشہور زمانہ فکسنگ اسکینڈل اور اس کے آفٹر شاکس کے بارے میں کئی باتوں سے پردہ اٹھایا گیا۔لارڈز ٹیسٹ میں سامنے آنے والے فکسنگ اسکینڈل میں سلمان بٹ، آصف اور عامر کو معطل کردیا گیا تھا تاہم پاکستان ٹیم کا ٹور جاری رہا، انگلینڈ نے ابتدائی2 ون ڈے میچز 24 رنز اور 4 وکٹ سے جیتے،اوول کے تیسرے ون ڈے میں انگلش ٹیم نے 5 وکٹ پر 201 رنز بنائے اور اسے جیتنے کیلیے مزید 41 رنز درکار تھے ایسے میں اچانک اس کی باقی 5 وکٹیں صرف 17 رنز پر گرگئیں، عمرگل نے 42 رنز کے عوض 6 پلیئرز کو آؤٹ کیا۔ اس وقت کے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اعجازبٹ نے میزبان ٹیم پر فکسنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ جان بوجھ کر ہاری۔



 

اس بارے میں اسٹروس نے اپنی کتاب' ڈرائیونگ ایمبیشنز' میں لکھاکہ اصل مسئلہ اوول والے ون ڈے کے بعد کھڑا ہوا جب چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نے میڈیا میں کہا کہ انگلش ٹیم نے میچ فکسنگ کی، اس پر تمام کھلاڑی جذباتی ہوگئے، ہم سب کا یہی خیال تھا کہ انھوں نے حد پار کرلی اور ہم میں سے کوئی بھی چوتھا ون ڈے کھیلنے کو تیار نہیں تھا، ٹیم نے اس معاملے پر بات چیت کی اور باقی میچز کے بائیکاٹ کا فیصلہ کرلیا، ای سی بی کو اپنے مالی مفادات کی وجہ سے خدشات اور حکام سیریز مکمل کرنا چاہتے تھے۔

مگر کھلاڑیوں کی بڑی تعداد کھیلنے کو تیار ہی نہیں تھی اس لیے ہم نے چیئرمین جائلز کلارک کو کمرے میں مدعو کیا، وہ آئے اور انھوں نے بائیکاٹ کی صورت میں ہونے والے ممکنہ نقصانات کے ساتھ انگلینڈ اور پاکستان کے تعلقات کا بھی واسطہ دیا، ساتھ میں سپورٹرز کا بھی حوالہ دیا جو اگلے روز میچ کے منتظر تھے، جب جائلز باہر گئے تو ہمیں اپنا فیصلہ کرنا تھا، اس موقع پر میرا ذہن تھوڑا تبدیل ہوچکا تھا، میں نے باقی ساتھی کھلاڑیوں کو سمجھایا کہ اگر ہم بائیکاٹ کرتے ہیں تو صبح شہ سرخیوں میں ہمارا ذکر ہوجائے گا اور اس بائیکاٹ کی وجوہات کے حوالے سے مختلف قیاس آرائیاں کی جائیں گی، یوں پاکستان ٹیم کے اندر جو مسئلہ ہے وہ دب جائے گا، ہم سب نے مل کر ایک بیان تیار کیا جس میں چیئرمین پی سی بی کے الزام پر ہرممکن سخت الفاظ میں اپنی ناخوشی ظاہر کی۔ یاد رہے کہ لارڈز میں انگلینڈ کو 38 رنز سے شکست ہوئی جس میں ایک بار پھر عمرگل نے 32 رنز دے کر 4 وکٹیں لی تھیں، ساؤتھمپٹن میں ایون مورگن کی سنچری کی بدولت انگلینڈ سیریز 3-2 سے جیت گیا تھا۔

مقبول خبریں