- سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش، اسکول بند
- قومی اسمبلی میں آزاد اراکین کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم، فہرست جاری
- کلرکہار؛ موٹروے پولیس اور خواتین کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
- اپیکس کمیٹی سندھ کا ہنگامی اجلاس طلب
- کراچی میں پارہ 39.4 ڈگری تک پہنچ گیا، کل 40 ڈگری تجاوز کرنے کا امکان
- پنجاب میں مزید 31 اعلیٰ افسران کے تقرر و تبادلوں کے احکامات
- متحدہ اور پی پی میں ڈیڈ لاک ختم، ملکر قوم کی خدمت کرنے پر اتفاق
- علی ظفر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نامزد
- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کراچی اور کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
مصباح الحق کے بے پناہ اختیارات ظہیر عباس کو کھلنے لگے
کراچی: مصباح الحق کے بے پناہ اختیارات ظہیر عباس کو کھلنے لگے۔
کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ظہیر عباس نے کہا کہ سابق اسٹارکی بطور کپتان کارکردگی اچھی رہی لیکن کوچ اور چیف سلیکٹر کی دوہری ذمہ داری ان کے اختیارات کو بہت وسیع کررہی ہے، ایک طرح سے وہ بورڈ کے چیئرمین بن گئے،ان کو تین برس تک ذمہ داری سونپنا سمجھ سے بالاتر ہے، یہ عرصہ 2 برس پر محیط ہونا چاہیے، کارکردگی کی بنیاد پر معیاد میں توسیع ہوتی رہے تو کوئی مضائقہ نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ پی سی بی نے رواں سال ڈومیسٹک کرکٹ نظام میں تبدیلی توکردی اب دیکھنا ہوگا کہ اس کے کیا نتائج سامنے آتے ہیں، پہلے ڈومیسٹک کرکٹ میں کراچی اورلاہور جیسے بڑے شہروں کی 2، 2 ٹیمیں بھی شرکت کیاکرتی تھیں لیکن اب صرف 6 ٹیمیں ہی ہیں،اس پرمجھے بہت تعجب ہوا، دیکھتے ہیں کہ یہ نظام کس طرح چلتا ہے لیکن میرا خیال ہے کہ اس سے کھلاڑی متاثرہی ہوں گے۔
ظہیر عباس نے کہا کہ ڈپارٹمنٹل ٹیمیں بندکرنے سے پلیئرز کی ملازمتیں بھی ختم ہوگئیں جس کا افسوس ہے، ماضی میں اچھے کھلاڑی ڈپارٹمنٹل ٹیموں کی بدولت ہی سامنے آئے،مالی استحکام پر ان کی کارکردگی مزید بہتر ہوجاتی تھی۔
انھوں نے کہا کہ نئے نظام کے تحت پی سی بی کی جانب سے کھلاڑیوں کو تنخواہیں پُرکشش ضرور ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں زیادہ کھلاڑیوں کواہلیت دکھانے کے مواقع میسر ہونے چاہیئں۔
فاسٹ بولرز کی چار روزہ کرکٹ سے اکتاہٹ اور جان چھڑانے کے رحجان پر ظہیرعباس نے کہا کہ اس ضمن میں پی سی بی کو سخت قوائد وضوابط بنانے ہوں گے، پلیئرزکو بتایا جائے کہ ملک کی نمائندگی کیلیے انھیں ٹیسٹ کرکٹ میں شرکت کا پابند ہونا پڑے گا، ساتھ فیس میں بھی اضافہ کیا جائے۔
ظہیر عباس نے کہا کہ بورڈ کا سرفرازکوایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموںکا ہی کپتان بنانے کا فیصلہ درست ہے، میں نے پہلے بھی انھیں سمجھایا تھا کہ وہ صرف ان دونوں طرز ہی کی کرکٹ پر توجہ دیں، تینوں طرز میں کپتانی ان کیلیے مشکل ہو جائے گی، بابر اعظم بہترین کھلاڑی ہے اور وہ اچھا کپتان ثابت ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔