افراط زر مزید 2 سال رہے گی، ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا انتباہ

حسیب حنیف  ہفتہ 21 ستمبر 2019
میٹروسبسڈی ختم کرنے سے ہزاروں متاثر ہوں گے،ماہرمعیشت۔ فوٹو: فائل

میٹروسبسڈی ختم کرنے سے ہزاروں متاثر ہوں گے،ماہرمعیشت۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے خبردارکیا ہے دو سال مزید مہنگائی رہ سکتی ہے۔

مہنگائی پر قابوپانے کیلیے کنوینر عائشہ غوث پاشا کی سربراہی میں قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا۔ جس میں ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا عالمی منڈی میں قیمتیں گرنے سے 1.9 ارب ڈالر کی برآمدات نہ بڑھ سکیں،پاکستان کی برآمدات کی مقدار بڑھی لیکن قیمت کم ملی،شرح سود 7.5 فیصد سے بڑھ کر 13.25 تک پہنچی،جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ شرح سود 13.25 ہونے کے باعث آئندہ مہنگائی کی شرح بڑھنے کی پیش گوئی ہے،موجودہ شرح سود سے ایکسٹرنل سیکٹر میں استحکام آیا،دو سال مزید مہنگائی رہ سکتی ہے۔

اسپیشل سیکریٹری وزارت خزانہ عمر حمید نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک سے قرضہ لینے سے بھی مہنگائی کی شرح بڑھی،حکومت نے سرکاری اداروں کی جانب سے قرضہ لینے پر پابندی لگائی،تمام اضافی اخراجات پر پابندی لگائی گئی۔ سنگل گورنمنٹ اکاؤنٹ کے متعارف کرانے سے اخراجات میں کمی آئی ،300 یونٹ تک بجلی صارفین کیلیے سبسڈی سے مہنگائی کنٹرول ہوتی ہے،صوبوں کو ہدایات دیں ہیں سستے بازار کی تعداد بڑھائی جائے۔

عائشہ غوث پاشا نے کہا بڑھتی مہنگائی کے چیلنج کا سامنا ہے،اسے کنٹرول کرنیکی کی ضرورت ہے۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش نے اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہاصحت اور تعلیم کے لیے فنڈز نہیں،بلڈ کینسر کے مریض فنڈز نہ ملنے سے سسک رہے ہیں۔

ماہر معیشت ثاقب شیرانی نے کہا مہنگائی ایک سے دو سال مزید رہیگی،میٹرو بس کی سبسڈی ختم کردی، اس سے ہزاروں لوگ متاثر ہوں گے،حکومتی ترجیحات کی سمجھ نہیں آرہی،پی ایس ڈی پی میں متعددمنصوبوں کی ترجیحات سمجھ سے بالاتر ہیں،یہاں سے سبسڈی نکالنا پڑیگی۔

کاروباری شخصیت اشفاق تولہ نے کہاہم ویلیو ایڈیشن نہیں کر رہے،اس وقت سرمایہ کاری نہیں ہورہی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔