اسحاق ڈار نے شریف فیملی کو 1 ارب سے زائد کی رقوم بھیجیں نیب ذرائع

مختلف اوقات میں رقوم بھیجنے کیلیے فرسٹ ہجویری مضاربہ اور بے نامی اکاؤنٹس استعمال ہوئے


Numainda Express September 28, 2019
1998 میںدبئی سے11 کروڑ 16 لاکھ ،یکم اپریل کو 5 کروڑ 87 لاکھ منتقل ہوئے، نیب ذرائع فوٹو: فائل

نیب ذرائع کے مطابق شریف فیملی کی جانب سے منی لانڈرنگ میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار کی کمپنی کو بھی استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

نیب ذرائع کے مطابق سال 1998 میں اسحق ڈار کی کمپنی فرسٹ ہجویری مضاربہ کے ذریعے 11 کروڑ 16 لاکھ 70 ہزار منتقل کیے گئے، دبئی سے یہ رقوم چوہدری شوگر مل اور حمزہ بورڈ میں منتقل کی گئی۔

اسی طرح 24 مارچ 1998 کو اسحاق ڈارکی جانب سے 4 کروڑ 85 لاکھ ، 25 مارچ 1998 کو فرسٹ ہجویری مضاربہ کے اکاؤنٹ سے 2 کروڑ 21 لاکھ روپے، 26 مارچ 1998 کو 3 کروڑ 52 لاکھ منتقل کیے جبکہ یکم اپریل 1998 کو اسحاق ڈار نے چوہدری شوگر مل کو 5 کروڑ 87 لاکھ منتقل کئے۔

اسحاق ڈار نے ناصرف اپنی کمپنی بلکہ بے نامی اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے شریف فیملی کو منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کئے ، نیب کی اب تک کی تحقیقات اور مختلف بنکوں اور کمپنیوں کے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے کہ سابق وزیر خزانہ جو کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے سمدھی بھی ہیں نے شریف فیملی کو منی لانڈرنگ کے ذریعے 1 ارب سے زائد کی رقوم بھیجیں۔

مضاربہ اور مشارکہ اسکینڈل میں ملوث افراد کیخلاف نیب پہلے ہی تحقیقات کر رہا ہے اور چیئرمین نیب جسٹس رٹائرڈ جاوید اقبال برملا اظہار کر چکے ہیں کہ مضاربہ اور مشارکہ کمپنیوں کے ذریعے لوٹی ہوئی رقم نہ صرف واپس لیں گے بلکہ ان کمپنیوں کے ذریعے فراڈ کرنیوالوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی بھی عمل میں لائی جائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں