کرایہ داری ایکٹ کے تحت کمشنرز کا درخواستیں سننا ماورائے آئین قرار سندھ ہائیکورٹ حیدرآباد بینچ

سیکشن 27میں ایک ماہ کے دوران ترمیم کرکے ٹیننسی درخواستیں سننے کا اختیار سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ کو دینے کی ہدایت


Numainda Express October 02, 2019
سیکشن 27میں ایک ماہ کے دوران ترمیم کرکے ٹیننسی درخواستیں سننے کا اختیار سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ کو دینے کی ہدایت۔ فوٹو:فائل

سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد نے سندھ ٹیننسی (Tenancy)ایکٹ 1950 کے تحت اسسٹنٹ کمشنر، ایڈیشنل کمشنر اور کمشنرز کو ٹیننسی درخواستیں سننے اورفیصلے دینے کے عمل کوماورائے آئین قرار دے دیاہے۔

عدالت نے سندھ کی مقننہ کو اس حوالے سے سندھ ٹیننسی ایکٹ کے سیکشن 27میں ایک ماہ کے دوران ترمیم کرکے ٹیننسی درخواستیں سننے کا اختیار سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ کو دینے کی ہدایت کی ہے اورکہاہے کہ یہ ترمیم آئین پاکستان کی روح کے مطابق ہونی چاہیے۔ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے یہ ہدایت منگل کو سنجھورو کے رہائشی ہاری غلام علی لغاری کی آئینی درخواست کی سماعت کے دوران دی۔

کیس کی سماعت کے دوران یہ معاملہ سامنے آیا تھا کہ عدلیہ اور انتظامیہ کی علحیدگی کے بعد کس طرح اسسٹنٹ کمشنر عدالتی اختیار استعمال کرسکتاہے جس پر عدالت نے کچھ سینیئر وکلاء کو اس نکتے کی وضاح کے لیے اپنا معاون بھی مقرر کیا۔

جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے تیس جولائی کو اس آئینی درخواست کی سماعت مکمل کرتے ہوئے اس پرفیصلہ محفوظ کرلیا تھا جوکہ منگل کے روزسنایا گیا۔

مقبول خبریں