فروری 2020 کے بعدافراط زر میں کمی آئیگی، ماہرین اقتصادیات

سلمان صدیقی  جمعـء 4 اکتوبر 2019
بی ایم اے کے سعد ہاشمی اور عارف حبیب کے سمیع اﷲ طارق کی ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو
 فوٹو:فائل

بی ایم اے کے سعد ہاشمی اور عارف حبیب کے سمیع اﷲ طارق کی ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو فوٹو:فائل

کراچی:  ماہرین اقتصادیات کو یقین ہے کہ مہنگائی کی شرح جو ستمبر میں 11.4 فیصد تک پہنچ گئی تھی وہ فروری 2020 میں یک ہندسی ( سنگل ڈیجٹ ) ہوجائیگی۔

ماہرین کے مطابق اس کی وجہ ڈالر اور روپے کی شرح مبادلہ میں یکم جولائی 2019 کے بعد آنیوالا استحکام ہے۔ افراط زر کی شرح میں ممکنہ گراوٹ کے پیش نظر ماہرین کو امید ہے کہ اگلی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹ کی کمی کی جائے گی، اور یہ شرح 12.75 فیصد ہوجا ئے گی۔

ایک ماہر معاشیات نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بلند شرح سود کے منفی اثرات ہی کے تناظر میں تاجروں نے بدھ کے روز آرمی چیف سے ملاقات کی۔ بی ایم اے ریسرچ ہاؤس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سعد ہاشمی نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تخمینے کے مطابق ستمبر میں مہنگائی کی شرح اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ فروری 2020 کے بعد یہ نیچے آجا شروع ہوجائے گی۔

عارف حبیب کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اﷲ طارق بھی کہنا تھا کہ افراط زر کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ چکی، تاہم وہ اس بات سے متفق نہیں تھے کہ مرکزی بینک آئندہ ماہ مانیٹری پالیسی کے اعلان میں شرح سود میں کمی کو شامل کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔