پی ٹی آئی دور میں 19کھرب 30ارب کے قرضوں کا اضافہ ہوگا

شہباز رانا  جمعـء 4 اکتوبر 2019
سودکے خاتمے کے بل 2019ء پر کام کی رفتار تیزکریں، اسدعمرنے ذیلی کمیٹی بنادی
 فوٹو : فائل

سودکے خاتمے کے بل 2019ء پر کام کی رفتار تیزکریں، اسدعمرنے ذیلی کمیٹی بنادی فوٹو : فائل

 اسلام آباد: پی ٹی آئی کے پانچ سالہ دورحکومت میں ملکی قرضوں میں19کھرب 30ارب روپے کااضافہ ہوجائے گاجوگزشتہ 70برسوں میں چڑھے قرضوں کا80فیصد ہوگا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کووزارت خزانہ  کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کی معیادختم ہونے پریہ قرض 24کھرب 20ارب اورمجموعی قومی پیداوارکا72.1ایک فیصدتھاجو 2022-23ء کے اختتام پر43.5کھرب اورقومی پیداوار کا70.1فیصدہوجائیگا۔رواں دورمیں ڈالرمہنگاہونے سے قرضوں میں 3کھرب روپے یعنی 31فیصد اضافہ ہوا۔

آئی ایم ایف اوروزارت خزانہ کے مطابق روپے کی قدرگھٹانے اورسودکی شرح بڑھانے سے 3کھرب 13ارب روپے کے سودکی ادائیگی میں161ارب اضافہ ہوگیا۔واضح رہے مالیاتی ذمہ داری اورقرض کی حدودایکٹ کے تحت ملکی قرض قومی پیداوارکے60فیصد سے نہیں بڑھناچاہیے۔

دریں اثناء قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین اسدعمر نے سودکے خاتمے کے بل 2019ء پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے رضا نصراللہ کی زیر صدارت ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔