حکومتی ناکامی؛ ترسیلات زر میں کروڑوں ڈالر کی کمی

بزنس رپورٹر  جمعرات 10 اکتوبر 2019
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات کی مالیت 5 ارب 40کروڑ ڈالر رہی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان . فوٹو : فائل

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات کی مالیت 5 ارب 40کروڑ ڈالر رہی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان . فوٹو : فائل

 کراچی: رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات کی مالیت 5 ارب 40کروڑ ڈالر رہی جب کہ گزشتہ مالی سال اسی دورانیے میں 5 ارب 55 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی ترسیلات موصو ل ہوئی تھیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر 2019 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ایک ارب 74 کروڑ 80 لاکھ  ڈالر کی ترسیلات بھجوائیں، ترسیلات کی مالیت اگست 2019 کے مقابلے میں 3.4 فیصد زائد رہی۔

اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلات کی مالیت 5 ارب 40 کروڑ ڈالر رہی اور گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 5 ارب 55 کروڑ 76 لاکھ ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئی تھیں، ستمبر 2019 میں پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی مالیت 1747.95 ملین ڈالر رہی جو کہ اگست 2019 کے مقابلے میں 3.4 فیصد زیادہ جب کہ ستمبر 2018 کے مقابلے میں17.6 فیصد زیادہ ہیں۔

ستمبر 2019 کی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، امریکا، برطانیہ اور خلیج تعاون کونسل کے ملکوں (بشمول بحرین، کویت، قطر اور عمان) اور یورپی یونین کے ملکوں سے بالترتیب 420.88 ملین ڈالر، 363.34 ملین ڈالر،281.91 ملین ڈالر،264.89 ملین ڈالر، 162.77 ملین ڈالر، اور53.20 ملین ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔

ستمبر 2018 میں ان ملکوں سے آنے والی رقوم بالترتیب 360.16 ملین ڈالر، 308.13 ملین ڈالر، 240.49 ملین ڈالر،216.75 ملین ڈالر، 134.49 ملین ڈالر اور 41.14 ملین ڈالر تھیں۔

ستمبر 2019 میں ملائشیا، ناروے، سوئٹزر لینڈ، آسٹریلیا، کینیڈا، جاپان اور دیگر ملکوں سے آنے والی ترسیلات زر مجموعی طور پر200.95 ملین ڈالر رہیں جب کہ ستمبر 2018 میں ان ملکوں سے185.31 ملین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔