نوازشریف نے410 ملین روپے کی منی لانڈرنگ کی، نیب

طالب فریدی  جمعـء 11 اکتوبر 2019
چوہدری شوگر ملز کے آغاز کے لئے شریف فیملی نے اپنی ہی 9 کمپنیوں سے 20 کروڑ 95 لاکھ قرض لیا، نیب فوٹو:فائل

چوہدری شوگر ملز کے آغاز کے لئے شریف فیملی نے اپنی ہی 9 کمپنیوں سے 20 کروڑ 95 لاکھ قرض لیا، نیب فوٹو:فائل

لاہور: نیب نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے یوسف عباس اور مریم نواز کی شراکت داری سے 410 ملین روپے کی منی لانڈرنگ کی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق چوہدری شوگرمل کیس کے حوالے سے نیب کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے۔ نیب نے انکشاف کیا کہ نوازشریف نے بھتیجے یوسف عباس اور صاحبزادی مریم نواز کی شراکت داری سے 410 ملین روپے کی منی لانڈرنگ کی۔ ملزمان نے جعلی 11 ملین کے شیئرز غیر ملکی شخص نصیر عبداللہ کو منتقل کرنے کا دعویٰ کیا، جب کہ ٹرانسفر کئے جانے والے شیئرز نوازشریف کو 2014 میں واپس کر دئیے گئے تھے۔

نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ چوہدری شوگرملز اور شمیم شوگرملز میں 1992 سے لے کر 2016 تک 2 ہزار ملین کی انوسٹمنٹ کی گئی۔ نواز شریف نے 1992 میں شوگر ملز کے لئے ایک آف شور کمپنی سے 1 کروڑ 55 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا قرض ظاہر کیا، لیکن جس کمپنی سے قرض لیا گیا اس کے اصل مالک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق چوہدری شوگر مل کے آغاز کے لئے شریف فیملی نے اپنی ہی 9 کمپنیوں سے 20 کروڑ 95 لاکھ  قرض لیا، مل کے قیام کے لئے ایک کروڑ 53 لاکھ  ڈالرکا قرض دیگر ذرائع سے بھی حاصل کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف 1992 میں 43 ملین شیئر کے مالک تھے، ان کے پاس 1992 میں اتنے شیئر کہاں سے آئے یہ نہیں بتایا گیا، جب کہ ان کے اثاثے بڑھے، اس وقت نوازشریف پنجاب کے وزیراعلیٰ اور وزیر خزانہ بھی رہے، نوازشریف نے نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے کسی سوالات کے جوابات ہی نہ دئیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔