سالانہ 40 ارب کی ٹیکس چوری، سگریٹ سازی صنعت کی الیکٹرانک مانیٹرنگ کا فیصلہ

شہباز رانا  منگل 15 اکتوبر 2019
اس الیکٹرانک نظام کے لیے دیے گئے ٹینڈر کے لیے مختلف کمپنیوں کے درمیان قانونی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے، قانونی ماہرین۔ فوٹو: گیٹی/فائل

اس الیکٹرانک نظام کے لیے دیے گئے ٹینڈر کے لیے مختلف کمپنیوں کے درمیان قانونی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے، قانونی ماہرین۔ فوٹو: گیٹی/فائل

 اسلام آباد:  فیڈرل بیورو آف روینیو (ایف بی آر) سگریٹ سازی کی صنعت پر نظر رکھنے کے لیے الیکٹرانک نظام کے کنٹریکٹ کے لیے پیشکشیں طلب کرلی ہیں۔

سگریٹ سازی کی صنعت سالانہ 40ارب روپے کے ٹیکس بچاجاتی ہے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس الیکٹرانک نظام کے لیے دیے گئے ٹینڈر کے لیے مختلف کمپنیوں کے درمیان قانونی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکٹرانک نظام کے ٹینڈر کے لیے نیشنل ریڈیو ٹیلی کمیونی کیشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) نے اپنی پیشکش کی قیمت میں بڑی غلطی کی تھی جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہنے والی کمپنیوں نے مشروط پیشکش کی تھی جس کے باعث انھیں تو اس دوڑ سے باہر کردیا گیا ہے۔ اس کے بعد اب ریس میں تیسرے اور پانچویں نمبر پر آنے والی کمپنیوں رہ گئی ہیں اور امکان اس بات کا ہے کہ یہ ٹینڈر شاید تیسرے نمبر پر بولی دینے والی کمپنی کو دے دیا جائے۔

ایف بی آر کی تجزیاتی رپورٹ کے مطابق اس ٹینڈر کے لیے سب سے کم بولی دینے والی کمپنی نے آئی ایف ایل کی  شق چھ کی خلاف ورزی کی ہے اور اگر بولی دینے والی کمپنی ہر ہزار اسٹیمپ کے لیے 731۔0 پیسے پر رضامند نہیں ہوتی تو پھر یہ ٹینڈر اس کے مقابلے میں کم قیمت کی پیش کش کرنے والی کمپنی کو مل جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔