آن لائن انتہاپسندی سے نمٹنے کی ضرورت

پاکستان کو خطے میں صبر آزما چیلنجز سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے


Editorial October 16, 2019
پاکستان کو خطے میں صبر آزما چیلنجز سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ فوٹو:فائل

دنیا دہشت گردی کے مالی گٹھ جوڑ سے نجات پانے کی کوشش میں ہے تاہم ابھی تک عالمی سطح پر امن، آزادی، قومی سلامتی اور سیاسی، سماجی و اقتصادی طور پر جمہوری نظام کو انتہاپسندی کے اسٹرائیک بیک کا خدشہ اور خطرہ ابھی تک لاحق ہے۔ اس سیاق و سباق میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے جاری اجلاس کے اقدامات، جائزہ رپورٹس اور سفارشات کو سامنے رکھا جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ دہشت گرد تنظیمیں عالمی سطح پر قبضہ گیری ، گروہی ، نظریاتی اور فرقہ وارانہ بالادستی کے حصول کے لیے جنگی جنون اور دہشت گردی کے دو طرفہ ہتھیار کو بروئے کار لانے میں سرگرم ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ منی لانڈرنگ، ٹیررازم فنانسنگ کی روک تھام کے لیے پاکستانی اقدامات کو ابتدائی طور پر تسلی بخش قرار دے دیا تاہم مزید دو دن پاکستان کی جانب سے ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عمل درآمد کاجائزہ لیا جائے گا جس کے بعد پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے یا برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا، ادھر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت اب بھی کئی ممالک سے رابطے کر کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرانے کی سر توڑ کوشش کر رہا ہے جب کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے منی لانڈرنگ سے متعلق ٹھوس کام کیا ہے اور اس کی کوشش ہے کہ ایف اے ٹی ایف میں اپنا موقف پوری ذمے داری اور فورس کے ساتھ پیش کرے۔

یہ حقیقت ہے کہ پاکستان کو خطے میں صبر آزما چیلنجز سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا ہے، کچھ قوتیں خطے میں جنگ چاہتی ہیں، خطہ امن کا متقاضی ہے، جنگ ہوئی تو اس کے اثرات عالمی معیشت پر پڑیں گے۔ پاکستان کی معاشی استقامت کے سوالات پوری قوم کے لیے ایک آزمائش سے کم نہیں، لیکن حکومت صبر و تحمل اور دیدہ وری سے حالات کا سامنا کر رہی ہے۔

اجلاس میں ایف اے ٹی ایف اس بات کا تعین کریگا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے پاکستان کے اقدامات کس حد قابل اطمینان ہیں جب کہ 29 اپریل کو دیے گئے ایکشن پلان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ پاکستانی ٹیم کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی36 میں سے9 سفارشات پر 100 فیصد جب کہ 27 پر جزوی عمل درآمد کیا جا چکا ہے۔ دہشت گردوں کی فنڈنگ ختم کر دی گئی ہے، تمام کالعدم تنظیموں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر کے اثاثے ضبط کر لیے گئے ہیں۔

وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل نہیں ہو گا اور اس حوالے سے بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایف اے ٹی ایف کا اجلاس پیرس میں ہوا جس کی صدارت پہلی مرتبہ چین کر رہا ہے اور سعودی عرب بطور رکن شریک ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ارکان کی تعداد37 ہے جس میں امریکا، برطانیہ، چین، بھارت اور ترکی سمیت 25 ممالک، خلیج تعاون کونسل اور یورپی کمیشن شامل ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان اور ایران سرفہرست ہیں، پاکستانی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کر رہے ہیں۔

دریں اثنا آئی ایم ایف کی ٹیم معاشی اضمحلال سے دوچار سسٹم کا جائزہ لے گی، فنڈ کا ٹیکنیکل مشن ٹیکس دہندگان کو انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سے استثنیٰ کو بھی زیر غور لائے گا جب کہ کارپوریٹ ٹیکس، بڑی فرموں کو ٹیکس استثنیٰ دینے سمیت انکم ٹیکس آرڈیننس بھی زیر بحث آئے گا۔ اس حوالے سے پاکستان کے لیے نیوزی لینڈ کے آن لائن دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے تفتیش کاروں کی خصوصی ٹیم تشکیل دینے اور وزیراعظم جیسنڈرا آرڈرن کے عزم و استقلال سے بھی استفادہ کرنے کا آپشن کھلا ہوا ہے، نیوزی لینڈ نے دہشت گردوں کو ڈس اون کرنے اور انھیں میڈیا میںگلیمرائزڈ کرنے کی پالیسی کو رد کر کے ایک قابل عمل روڈ میپ کی بنیاد رکھی ہے۔

میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کا محکمہ داخلہ تحقیقاتی امور، فرانزک اور انٹیلی جنس کے لحاظ سے 17ماہرین منتخب کرے گا تاکہ آن لائن متشدد مواد کو ناکام بنانے پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔ اس حقیقت کو مغربی ملکوںنے تسلیم کر لیا ہے کہ دہشت گرد نیٹ ورک کی مواصلاتی سرگرمیوں کو محدود کرنے اور اس پر کاری ضرب لگانے کے لیے عالمی سطح پر انٹیلی جنس نیٹ ورکنگ کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی کے سلیپر سیلز دنیا کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔

ان ملکوں پر نظر رکھنے جب کہ ان کے مالی وسائل کی انتہاپسند گروہوں تک رسائی کا ہر راستہ بند ہونا شرط ہے، اس پر عالمی ماہرسراغ رسانوں کو رات دن محنت کرنا ہوگی، وزیراعظم جیسنڈرا نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اچھی ٹیم ہوگی جو ہمارے ڈیجیٹل چینلز پر تشدد و انتہا پسند مواد کا پتہ لگائے گی، نیوزی لینڈ کے وزیر داخلہ کی یہ تجویز صائب ہے کہ قابل اعتراض مواد کو تیزی سے ہٹایا جائے۔ پاکستان کو ان نکات پر یکسو ہوکر اشتراک عمل کرنا چاہیے چونکہ دہشت گردوں کے مالی گٹھ جوڑ کو توڑے بغیر اس ناسور سے نجات ممکن نہیں ۔

مقبول خبریں