- 2024 کا نوبل امن انعام ؛ جاپان کی انسدادِ جوہری بم کی تنظیم کے نام
- عمران خان کی بہن سے ملاقات پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پیٹرول پمپس، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع مزید بڑھانے کی سمری تیار
- الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر لیگل وِنگ سے رائے طلب کرلی
- اراکین پارلیمنٹ کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کیلیے حتمی تاریخ دیدی گئی
- پی ٹی سی ایل نے پاکستان میں اب تک کا تیز ترین انٹرنیٹ لانچ کردیا
- اربوں کا فراڈ؛ معروف بلڈر، اہلیہ اور ایس بی سی اے کے افسران گرفتار
- کے پی کے گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
- نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
- کے پی ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم، ڈیڈلاک برقرار
- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کردیا، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
- انٹرا پارٹی الیکشن نظرثانی کیس: سماعت سے پی ٹی آئی کے وکلا غائب ہونے پر چیف جسٹس برہم
- شان مسعود ابتدائی 6 ٹیسٹ میچز ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بن گئے
ثنا میر نے ایشیا گیم چینجر ایوارڈ وصول کرلیا
قومی ٹیم کی سابق کپتان ثنامیر نے ایشیا گیم چینجرایوارڈ وصول کرلیا۔
نیویارک میں ہونے والی تقریب میں ثنامیر کو یہ ایوارڈ دیا گیا، وہ ایوارڈ پانے والوں میں ایشیا سے تعلق رکھنے والی واحد خاتون ہیں۔ اس موقع پر ثنامیر نے علامہ اقبال کی نظم لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری، کا خاص طورپر ذکرکیا اور اسے اپنے اوردوسروں کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔
سابق کپتان نے اس ایوارڈ کو تین اہم حوالوں سے منسوب کرتے ہوئے ان بچوں اور بچیوں کے نام کیا جو حالت جنگ، شورش زدہ علاقے میں مقیم ہیں، جن کو تعلیم، کھیل یا دوسرے شعبوں میں آگے بڑھنے کے مناسب مواقع میسر نہیں، خاص طورپر انہوں نے کشمیر کا حوالہ دیا کہ اگر وہ پاکستان کے بجائے کشمیر میں پیدا ہوتیں تو آج اس مقام پر نہ پہنچ پاتیں۔
ثنامیر نے یہ ایوارڈ ان لڑکیوں سے بھی منسوب کیا جو کھیل یا دوسرے شعبوں میں آگے بڑھنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ انہوں نے قدرتی وسائل کی بقا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے دنیا کو محفوظ بنانے کے اقدامات کرنے کی آواز بلند کرنے والوں کے نام بھی یہ ایوارڈ کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔