کیکڑا ون گیس منصوبے پر وزیراعظم کو غلط بریفنگ دی گئی، ایم ڈی پی پی ایل کا انکشاف

بزنس رپورٹر  پير 28 اکتوبر 2019
سمندر میں گیس کی تلاش کے منصوبے پر 124 ارب روپے خرچ ہوئے، ایم ڈی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (فوٹو: فائل)

سمندر میں گیس کی تلاش کے منصوبے پر 124 ارب روپے خرچ ہوئے، ایم ڈی پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (فوٹو: فائل)

 کراچی: پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے ایم ڈی اور سی ای او معین رضا خان نے انکشاف کیا ہے کہ کیکڑا ون میں گیس کے ذخائر کے حوالے سے وزیر اعظم کو بڑھا چڑھا کر بتایا گیا شروع سے ہی اس منصوبے کی ناکامی کا امکان 86 فیصد تک تھا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کمپنی کے 68 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساحل کے قریب سمندر میں کیکڑا ون کے نام سے گیس کی تلاش کے منصوبے پر وزیر اعظم کو بڑھا چڑھا کر بتایا گیا، سمندر میں کھدائی کے بعد کنویں سے گیس نہیں پانی ہی دریافت ہوا۔

ایم ڈی نے کہا کہ شروع سے ہی اس منصوبے میں ناکامی کا خدشہ 86 فیصد اور کامیابی کا امکان محض 12 فیصد تھا، اس منصوبے پر 124 ارب روپے خرچ ہوئے اور یہ اخراجات ای این آئی، ایگزون موبل، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل مساوی طور پر برداشت کریں گے۔

معین رضا خان نے کہا کہ سمندر میں کھدائی سے حاصل ہونے والی معلومات آگے چل کر کارآمد ثابت ہوں گی اب گہرے پانی سے قبل کم گہرے پانی میں کھدائی کریں گے جہاں کامیابی کا تناسب زیادہ اور اخراجات بھی کم ہوں گے۔

ایم ڈی نے کہا کہ معاہدے کے باوجود جینکوز پی پی ایل سے 250 ایم ایم سی ایف ڈی کے بجائے 159 ایم ایم سی ایف ڈی گیس خرید رہی ہے، گردشی قرضوں کے باعث کمپنی کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کے باعث تیل و گیس کی تلاش کی سرگرمیاں بھی متاثر ہورہی ہیں، اس وقت پی پی ایل کے قابل وصول واجبات 227 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سعودی کمپنی کے ساتھ مائننگ آپریشن کو توسیع دینے پر بات چیت جاری ہے جبکہ عراق میں پہلی قومی کمپنی کی حیثیت سے عراق میں اپنے آپریٹڈ بلاک 8 میں سب سے پہلے بین الاقوامی دریافتی کنویں مدائن 1- کی کھدائی کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری توجہ موجودہ فیلڈز سے پیداوار میں اضافے اور نئے ذخائر کی تلاش پر ہے، حب سے ٹائٹ گیس کے ذخائر ملے ہیں تاہم ان کی کمرشل نیچر سے متعلق کام جاری ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔