- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
پاکستانی ٹیم آسٹریلیا میں تاریخ رقم کرسکتی ہے، معین خان
کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز آسان نہیں ہوگی بلکہ پاکستان کو مشکلات درپیش ہوں گی تاہم میزبان ٹیم کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز مشکل ٹاسک ہے مگر ناممکن نہیں، ہر پلیئر کو 100 فیصد پرفارم کرنا ہوگا، بھارت واحد ٹیم ہے جو آسٹریلیا میں سیریز جیت چکی ہے، ہماری ٹیم بھی تاریخ رقم کرسکتی ہے، اس بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو گراونڈ میں اترنا ہوگا۔
معین خان نے کہا کہ 92 ورلڈکپ میں ہماری اچھی لیڈر شپ تھی ،امید کرتا ہوں اب بھی لیڈر شپ اچھی ہوگی، ایک تاریخ قائم ہوسکتی ہے، کھلاڑی یہ مت سوچیں کہ آسٹریلیا کی ٹیم اچھی ہے، ہم ان کے سامنے پرفارم نہیں کر سکیں گے، بڑے بڑے کرکٹر جب آپ کے خلاف بات کریں تو آپ کو اپنی پرفارمنس سے ان کو جواب دینا چاہیئے، ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کا مزہ خراب ہوگیا ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ فواد عالم کو 6،7 سال سے موقع نہیں ملا، کامران اکمل بھی ابھی تک پرفارم کر رہے ہیں، عامر اور وہاب ریاض جیسے بولرز کا ہونا پاکستان کے لیے اہم تھا لیکن اب ان بولرز پر انحصار کرنا ہوگا، جس طرح سے سرفراز احمد کو پاکستان کرکٹ ٹیم سے الگ کیا گیا یہ قابل مذمت ہے، مصباح الحق کو سرفراز احمد کو سپورٹ کرنا چاہیئے تھا لیکن مصباح الحق خود چاہ رہے تھے کہ سرفراز کو کپتانی سے ہٹایا جائے اور مصباح الحق نے سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے کا سارا ملبہ احسان مانی پر ڈال دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔