- ابراہیم رئیسی کی جگہ بننے والے نئے عبوری صدر کون ہیں؟
- تیزگام ایکسپریس میں پریمیئم لاؤنج ڈائننگ کار کی سہولت فراہم
- پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون ایوان میں پیش کردیا
- کراچی: نیو سبزی منڈی میں ڈاکو منشی سے 25 لاکھ روپے چھین کر فرار
- اسرائیل کا شام میں ایران کے ٹھکانوں پر حملہ؛ 6 اہلکار جاں بحق
- چین کے پرائمری اسکول میں چاقو بردار خاتون کا طلبا پر حملہ؛ 2 ہلاک اور 10 زخمی
- وزیراعظم کا ایرانی سفارت خانے کا دورہ، ابراہیم رئیسی اور وزیر خارجہ کے انتقال پر تعزیت
- خطرہ محسوس ہونے پر مرنے کی اداکاری کرنے والی چیونٹیاں
- جاپان میں ریکونز نے تباہی مچادی
- ماہرین نے لوگوں کی عمر میں 5 سال کے اضافے کی پیشگوئی کردی
- احمد فرہاد کے کیس میں عدالتی ریمارکس پر حیرت ہے، اعظم نذیر تارڑ
- کراچی ؛ بیوی کے ناراض ہوکر میکے جانے پر شوہرنے خودکشی کرلی
- کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کا انکشاف
- عالمی فوجداری عدالت؛ اسرائیلی وزیراعظم اور حماس رہنماؤں کے وارنٹِ گرفتاری کا امکان
- دنیا بھر کی افواج کی طرح ہماری فوج بھی اپنی آئینی حدود میں رہے، محمود اچکزئی
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا ملبہ کس ملک کے ڈرون نے ڈھونڈا تھا
- ایک طرف آئی ایس آئی پیغام بھیج رہی ہے دوسری طرف کہتی ہے فرہاد انکے پاس نہیں، عدالت
- چیف جسٹس کا قیمتی تحفہ توشہ خانہ میں جمع کروانے کا حکم
- شاہد حامد قتل کیس میں ملزم منہاج قاضی کی درخواست ضمانت مسترد
- سرکاری آسامیاں ختم، گاڑیوں کی خریداری بند؛ آئی ایم ایف کو کفایت شعاری منصوبہ پیش
مقبوضہ کشمیر میں خواتین انسانیت سوز تشدد کا آسان شکار
برطانوی خبررساں ایجنسی رائٹر نے حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایچ آر ڈبلیو کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور ایسے دیگر جنگ زدہ علاقوں میں خواتین بھارتی سیکیورٹی فورسز کے لیے سب سے آسان ہدف ہوتی ہیں جن کے خلاف وہ اپنی من مرضی سے انسانیت سوز اقدامات کرتی ہیں۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مودی حکومت نے115دن سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز کشمیری شہریوں سے انتقام لینے کے لیے کشمیری خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بناتی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ امریکا میں اپنی بنیاد رکھتا ہے جو خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے کے لیے ہدایات جاری کرتا ہے۔ اس گروپ کو توقع ہے کہ وہ ریپ جیسے بدترین جرم کے خلاف دنیا بھر کو متحرک کرنے میں کامیابی حاصل کر لے گا۔
اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی رپورٹس کے مطابق بھارتی فورسز کشمیری عوام کی ہمت توڑنے کی خاطر خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بناتی ہیں کیونکہ وہ بھارتی حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہیں لیکن مظلوم کشمیری خواتین کو ہر قسم کے تشدد اور استبداد کا شکار بنانے پر سیکیورٹی فورسز سے کوئی باز پرس نہیں ہوتی جس سے انھیں اور زیادہ شہ ملتی ہے۔
ادھر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی طرف سے جنسی تشدد اور ریپ جنگ اور امن دونوں حالتوں میں مسلسل جاری رہتا ہے۔ مسٹر پومپیو نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ اس قسم کے خفیہ تشدد کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں نیز اس غیرانسانی تشدد کا شکار ہونے والوں کو اختیارات دیے جائیں تاکہ وہ اپنے خلاف انسانیت سوز سلوک کا دفاع کر سکیں۔ تاہم یہ ایسی بات ہے جسے ضبط تحریر میں تو یقیناً لایا جا سکتا ہے مگر اس پر عمل درآمد نہیں کرایا جا سکتا۔
اقوام متحدہ کی کابینہ میں شامل ماریہ لوٹزا ویبیرو نے کہا ہے کہ تشدد کے خلاف یورپ کے کئی ممالک میں بھی خواتین احتجاجی جلوس نکال رہی ہیں لیکن مقبوضہ کشمیر کی حالت کچھ زیادہ ہی ناگفتہ ہے۔
اقوام متحدہ میں حقوق انسانی کے ہائی کمیشن نے جولائی کے مہینے میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کو نوٹ کیا جو بھارتی سیکیورٹی فورسز مقبوضہ کشمیر میں کر رہی ہیں ان میں ماورائے عدالت ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج کو غیرمعمولی اختیارات حاصل ہیں جس کی بنا پر وہ کشمیریوں سے جس حد تک چاہیں بدسلوکی کر سکتی ہیں، ان سے اس حوالے سے کوئی باز پرس نہیں ہوتی۔ یہ خصوصی اختیارات 1990ء میں بھارتی فوج کو دیے گئے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی خصوصی نمایندہ پامیلا پیٹن نے بتایا کہ انھیں تشدد و بے حرمتی کا شکار بننے والی بہت سی خواتین سے ملاقات کا اتفاق ہوا ہے اور وہ سمجھتی ہیں کہ اب اس قسم کی غیرانسانی کارروائیوں کو سختی سے روک دیا جانا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔