معدے کا السر، اسباب، علامات اور علاج

جلدبازی، پریشانی اور چٹ پٹے کھانوں سے پرہیز کرکے ہم سنگین بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

جلدبازی، پریشانی اور چٹ پٹے کھانوں سے پرہیز کرکے ہم سنگین بیماری سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

رسول اقدس ﷺ کی خدمت میں ایک ملک کے بادشاہ نے اپنا شاہی حکیم بھیجا تاکہ آپ کے بیمار ساتھیوں کا علاج وغیرہ کرے۔ حکیم چند دن گزارنے کے بعد آپ ﷺ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور واپسی کی اجازت چاہی۔ حضور ﷺ نے واپسی کی وجہ پوچھی۔ اس نے عرض کیا کہ میں یہاں فارغ بیٹھنے نہیں بلکہ مریضوں کا علاج کرنے کی غرض سے آیا تھا لیکن اتنے دن گزرنے کے بعد میرے پاس کوئی مریض نہیں آیا۔ کیا آپ کے ہاں کبھی کوئی بیمار ہی نہیں ہوتا؟ یہاں کے لوگوں کی صحت کا کیا راز ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:

’’ہم لوگ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھانا کھاتے ہیں‘‘۔

اس ایک بات میں اتنی میڈیکل حکمت ہے کہ اس کو اپنا کر پیٹ اور جسم کی دوسری بیماریوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ اصل میں کھانے میں بے اعتدالی، بے ہنگم طریقے سے کھانا، مرغن غذاؤں کی بہتات، زبان کے چٹخارے کی خاطر ہر قسم کی اشیاء پر منہ مارتے رہنا بہت سی بیماریوں کو جنم دیتا ہے جن میں معدے کا السر ایک اہم اور مشہور بیماری ہے۔

وجوہات

معدے کے السر کی بڑی وجہ مصالحہ دار سالن، مرغن غذاؤں کا بے بہا استعمال ہے۔ علاوہ ازیں مادیت کے اس دور میں انسان زبردست ذہنی تناؤ، پریشانی و فکر میں مبتلا ہے۔ ذہنی تناؤ، پریشانی و فکر، الجھن اور ڈپریشن معدے کے السر کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ معدے کا السر ان لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے جن کے والدین میں یہ بیماری پائی جائے۔ Hurry (جلدی)، Worry (پریشانی) اور Curry چٹ پٹے کھانے معدے کے السر کی بنیادی وجوہات ہیں۔

معدے کا السر کیوں؟

معدے سے گیسٹرک جوس خارج ہوتا ہے جس میں تیزاب اور پیپسن (Pepsin) ہوتے ہیں۔ یہ خوراک کے ہضم ہونے میں مدد دیتے ہیں۔ بعض اوقات مندرجہ بالا وجوہات کی بناء پر تیزاب HCl اور پیپسین زیادہ مقدار میں خارج ہوتے ہیں اور خوراک کو ہضم کرنے کی بجائے معدے کو ہضم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ HCl ایسڈ اور پیپسین معدے کے اوپر والی تہہ Epithelium کو ختم کر دیتے ہیں جس کی وجہ سے پاخانے میں خون آ جاتا ہے اور معدے میں شدید درد محسوس ہوتا ہے۔

علامات

’’درد‘‘ معدہ کے السر کی سب سے بڑی علامت ہے۔ اس درد کی تین بڑی خصوصیات ہیں۔ 1 ۔ درد کی جگہ، 2 ۔کھانے کے ساتھ تعلق، 3 ۔ درد کا وقفوں سے ہونا۔

السر معدہ کا درد ناف کے عین اوپر سینے سے نیچے ہوتا ہے۔ عموماً مریض انگلی کے اشارے سے بتاتا ہے کہ میرے اس جگہ درد ہو رہا ہے، اس جگہ کو Epigastrium کہتے ہیں۔ عموماً یہاں دبانے سے درد میں اضافہ ہوتا ہے۔ السر معدہ کے درد کا کھانے کے ساتھ یہ تعلق ہے کہ عموماً یہ کھانے کے آدھ گھنٹہ بعد ہوتا ہے اور کھانے سے اس میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ جب کہ اگر السر چھوٹی آنت میں ہو تو مریض اکثر رات کو درد کی وجہ سے اٹھ جاتا ہے اور کچھ کھا لینے سے درد کم ہو جاتا ہے۔ اس لیے اس درد کو ’’بھوکا درد‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس درد کی تیسری خصوصیت وقفوں میں ہوتا ہے۔ عموماً یہ دنوں بلکہ ہفتوں چلتا ہے اور مزے کی بات یہ ہے کہ ایک خاص وقت میں ہوتا ہے۔ کچھ وقت گزار کے یہ ختم ہو جاتا ہے، مگر ایک خاص مدت کے بعد پھر رونما ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ علامات میں متلی اور قے، بھوک کم لگنا اور وزن میں بتدریج کمی شامل ہیں۔

علاج

السر معدہ کا علاج مندرجہ ذیل خطوط پہ کیا جاتا ہے۔

1۔ روحانی علاج، 2۔غذائی علاج، 3۔ادویات، 4۔ سرجری

روحانی علاج

ذہنی تناؤ، فکر و پریشانی، ڈپریشن، السر کی بڑی وجوہات ہیں۔ ان سب کی بڑی وجہ مذہب سے دوری اور بے راہ روی ہے۔

آج کا انسان دنیاوی آسائشوں میں آرام و سکون کی تلاش میں مارے مارے پھر رہا ہے مگر اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے کہ بیشک میرے (اللہ) ذکر کے علاوہ کہیں اطمینان قلب نہیں۔ روحانی بالیدگی، ابدی چین و سکون کے علاوہ دنیاوی بکھیڑوں سے نکل کر اپنی توجہ خالق کائنات اور اس کے بھیجے ہوئے رسول پاک ﷺکی تعلیمات کی طرف منعطف کیجیے۔

انشاء اللہ کبھی پریشانی و فکر نہیں ہوگا۔ سکون ملے گا اور بیماریوں سے نجات بھی۔ بس اپنے حال کو بہتر بنانے کی فکر کریں۔ مستقبل خود بخود ٹھیک ہو جائے گا۔ جو کام بھی کریں۔ سکون سے کریں۔ Hurry جلدی میں کیے گئے اکثر کاموں میں Worry یعنی پریشانی ہوتی ہے۔ ذہنی طور پر Relax رہیں۔ محنت کر کے نتیجہ اللہ پہ چھوڑ دیں۔ Hurry اور Worry کو زندگی سے نکال کر آپ السر معدہ کی دو بڑی وجوہات سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔ خوش رہیں۔ دوسروں کو خوش رکھیں اور اُن کے لیے آسانیاں پیدا کریں۔

غذائی علاج

’’لال مرچ‘‘ السر معدہ لانے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ہمارے گھروں میں اس کا بے جا اور فراخدلانہ استعمال ہوتا ہے۔ اگر آپ السر معدہ میں مبتلا ہیں تو آج ہی لال مرچ کو خیر باد کہہ دیجیے۔ سالن میں کالی مرچ استعمال کریں۔ اس کا ذائقہ لال مرچ سے بدرجہا بہتر ہے۔ اس کے علاوہ مرغن غذاؤں سے مناسب پرہیز بھی ضرور ی ہے۔ بھوک رکھ کر کھانا اور کم کھانا بھی بہت ضروری ہے۔اسپغول کا چھلکا اور دہی کا باقاعدہ استعمال کریں۔ دودھ ایک نیچرل Antacid ہے۔ صبح و شام ایک گلاس استعمال کریں۔ کھانے پینے میں اعتدال سے کام لیں۔ مرغن اور ثقیل غذاؤں سے پرہیز کریں۔ ہمیشہ بھوک رکھ کر کھانا کھائیں۔ سلاد، ہرے پتے والی سبزیاں، تازہ پھل اور اُن کا جوس کثرت سے استعمال کریں۔

ادویات

معدہ کے السر میں ’’اسپرین‘‘ کبھی بھول کر بھی استعمال نہ کریں۔ اس سے خون بہہ جانے کی وجہ سے موت بھی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ معدے کے السر کے لیے مختلف قسم کی دوائیں استعمال کی جاتی ہیں مگر سب دواؤں کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے ہو نا چاہیے۔

سرجری

اگر مندرجہ بالا طریقہ ہائے علاج سے السر معدہ ٹھیک نہ ہو تو پھر سرجری کے علاوہ اور کوئی طریقہ علاج باقی نہیں رہتا۔ کیونکہ السر کسی وقت بھی پھٹ کر جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ مختلف قسم کے آپریشن السر معدہ کے لیے کیے جا سکتے ہیں اور آپریشن کر کے السر سے متاثرہ حصہ نکال دیا جاتا ہے۔

پیٹ کے السر کے لیے دواؤں کا استعمال

جلدی (Hurry)، پریشانی (Worry) اور چٹ پٹے کھانے (Curry) السر کا سبب بنتے ہیں اور اس سے نپٹنے کے لیے نت نئی دواؤں کے پیچھے بھاگنا پڑتا ہے۔

اس کے علاج کے لیے مختلف قسم کی دوائیں مختلف برانڈز کے ساتھ دستیاب ہیں۔ اگر ان دواؤں کو ڈاکٹر کے مشورہ سے صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو ان کا ضرور اثر ہوتا ہے۔ مگر دوائیں استعمال کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ السر پیدا کرنے والے تمام عناصر کا جائزہ لیا جائے۔ اگر ان عناصر کو دور کر دیا جائے تو دواؤں کی بالکل ضرورت نہیں رہتی  لیکن دوا لینا اگر ضروری ہو تو ڈاکٹر کے مشورہ سے مقامی کمپنی کی سستی دوا استعمال کریں۔

آسان اور متبادل علاج

جیسا کہ پہلے بتایا گیا ہے کہ السر زیادہ تر جلدی پریشان ہونے والے متفکر، حساس اور چٹ پٹی غذا کھانے کے شوقین لوگوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے اور ان عناصر سے السر کی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے السر کے علاج کے لیے سب سے پہلی اور اہم ضرورت ان عناصر پر قابو پانا ہے۔ بغیر دواؤں کے السر کے علاج کے لیے مندرجہ ذیل آسان ہدایات پر عمل کریں۔

٭سب سے پہلے زندگی میں ٹھہراؤ پیدا کریں۔ ہر کام تحمل سے کریں۔ سوچ سمجھ کر فیصلے کریں۔ ہر کام شروع کرنے سے پہلے اس کے تمام پہلوؤں پر غور کریں اور کسی بھی حالت میں اپنا فوری ردعمل نہ دکھائیں۔ مثبت سوچ اپنائیں۔

٭سادہ طرز زندگی اپنائیں۔ سادہ اور متوازن غذا کھائیں۔ بھوک رکھ کر کھانا کھائیں۔

٭لال مرچ سے مکمل پرہیز کریں۔

٭صبح شام دودھ یا دہی یا شربت میں اسپغول کا چھلکا ملا کر استعمال کریں۔

٭صبح شام ایک چمچہ شہد اور دو چمچ زیتون کا تیل ملا کر استعمال کریں۔

٭زیادہ گھی اور تیل والی تلی ہوئی اشیاء سے پرہیز کریں۔

٭چائے، کافی اور کولا ڈرنکس سے پرہیز کریں۔

٭معدے کے السر کے مریض، دن میں دو یا تین مرتبہ دو عدد کیلے کھا کر دودھ کا گلاس نوش فرمائیں۔ مرض میں فوری افاقہ ہو گا۔

٭معدہ کے السر کے حامل افراد کے لیے لامنٹ جوس مفید ثابت ہوتا ہے۔

٭بکری کا تازہ دودھ السر کے مریضوں کے لیے شافی غذا ہے، دن رات کم از کم تین بار نوش کیا جائے۔

٭آنتوں کے السر کے مریضوں کے لیے قدرت نے گوبھی میں شفاء رکھی ہے۔ گوبھی کا جوس دن میں مختلف وقفوں میں پینے سے شفاء ملتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔