دورہ پاکستان، اقرار نہ انکار، بنگلادیشی نخرے بڑھنے لگے

اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 5 دسمبر 2019
ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کو الگ شیڈول کرنے کیلیے بھی پاکستانی حکام سے بات چیت ہوئی لیکن میزبان بورڈ نے تجویز مسترد کردی،چیئرمین کرکٹ آپریشنز بی سی بی

ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کو الگ شیڈول کرنے کیلیے بھی پاکستانی حکام سے بات چیت ہوئی لیکن میزبان بورڈ نے تجویز مسترد کردی،چیئرمین کرکٹ آپریشنز بی سی بی

 لاہور:  دورئہ پاکستان کیلیے بنگلادیشی نخرے بڑھنے لگے، بی سی بی اقرار نہ ہی انکار کر رہا ہے۔

فیوچر ٹور پروگرام کے تحت بنگلادیشی ٹیم کو جنوری، فروری میں3ٹی ٹوئنٹی اور2ٹیسٹ میچز کیلیے پاکستان آنا ہے،ویمنز اور انڈر 16ٹیموں کے دورے کامیابی سے مکمل ہوچکے، بنگالی کرکٹرز کی آمد سے قبل سیکیورٹی وفد نے بھی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا، پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے مجوزہ شیڈول بھی ارسال کیا جا چکا لیکن بی سی بی کے ناز نخروں کا سلسلہ جاری ہے۔

آئے روز بورڈ حکام کی جانب سے کوئی منفی بیان جاری کردیا جاتا ہے، گذشتہ روز بھی ایسی خبریں بنگلادیشی میڈیا کی زینت بنیں جن میں بنگال ٹائیگرز کے ارادوں میں واضح لرزش نظر آرہی ہے۔

بی سی بی کے چیئرمین کرکٹ آپریشنز اکرم خان نے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میرپور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے کلیئرنس ملے گی تب ہی پی سی بی سے بات کریں گے،دورے کاکوئی بھی فیصلہ حکومتی ہدایات کے مطابق ہی ہوگا،کلیئرنس ملنے کے بعد کرکٹرز کے ساتھ بیٹھ کر رائے معلوم کریں گے،انھوں نے کہا کہ ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ کے مقابلوں کو الگ الگ شیڈول کرنے کیلیے بھی بات چیت ہوئی تھی لیکن پی سی بی نے یہ تجویز مسترد کردی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں سیریز کو الگ الگ وینیوز پر کرانا ملک میں پی ایس ایل کے تمام میچز اور انٹرنیشنل کرکٹ مکمل طور پر بحال کرنے کی مہم کیلیے نقصان دہ ہوگا۔

چیئرمین کرکٹ آپریشنز نے کہا کہ اگر حکومت کی طرف سے کلیئرنس نہیں ملی تو ہمیں کسی نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کیلیے بات چیت کرنا ہوگی،اجازت ملنے پر ہی غور کریں گے کہ کون سی سیریز پہلے کھیلنا ہے، فی الحال ہمیں حکومتی سیکیورٹی رپورٹ کا انتظار کرنا ہوگا۔

ویسٹ انڈیز اور سری لنکن ٹیموں کے کامیاب دوروں اور اب آئی لینڈرز کی ٹیسٹ سیریز کیلیے آمد کے سوال پر اکرم خان نے کہا کہ وہاں کون جا رہا ہے یہ ہمارا مسئلہ نہیں، ہمیں اپنی حکومت کی جانب سے اجازت ملے گی تب ہی ٹور کے بارے میں سوچیں گے۔ سری لنکا کا فیصلہ اپنی جگہ ہمارے لیے حکومتی این او سی حاصل کرنا زیادہ ضروری ہے۔

یاد رہے کہ سری لنکن ٹیم آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے2 میچز کھیلنے کیلیے رواں ماہ پاکستان آ رہی ہے، ایک میچ راولپنڈی میں 11دسمبر، دوسرا کراچی میں 19تاریخ کو شروع ہوگا، بنگلادیشی ٹیم کے دونوں ٹیسٹ بھی آئی سی سی چیمپئن شپ کا حصہ ہیں، اگر بی سی بی نے ٹیم نہ بھجوانے کا فیصلہ کیا تو قیمتی پوائنٹس سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

پی سی بی پہلے ہی واضح کرچکاکہ آئندہ کوئی ہوم سیریز بھی نیوٹرل وینیو پر نہیں کھیلے گا، موجودہ صورتحال میں بنگلادیشی حکومت سیکیورٹی وفد کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے ساتھ پاکستان میں موجود اپنے ہائی کمیشن سے بھی معلومات حاصل کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔