- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
پی سی بی کی دھمکی کا فرنچائزز پر کوئی اثر نہ ہوا
کراچی: پی سی بی کی دھمکی کا فرنچائزز پر کوئی اثر نہ ہوا،48 گھنٹوں کو گزرے16سے زائد دن ہوگئے مگرکئی نے تاحال فیس جمع نہیں کرائی،اس میں پشاور زلمی اور کراچی کنگز بھی شامل ہیں۔
فرنچائزز کی مشترکہ درخواست پر کرکٹ بورڈ نے اگلے ایونٹ کیلیے بینک گارنٹی کی شرط ختم کر دی تھی، اس کے بجائے پوسٹ ڈیٹڈ چیک قبول کرنے پر اتفاق کر لیا، صرف اسلام آباد یونائٹیڈ نے بینک گارنٹی دی دیگر نے چیکس جمع کرانا مناسب سمجھا، کچھ عرصے بعد تمام ٹیموں نے بورڈ سے آمدنی میں اضافے، چوتھے ایڈیشن کے حسابات کو حتمی شکل اور شیئر دینے کا بھی مطالبہ کیا،اسی کے ساتھ فیس کیلیے جمع شدہ 20 نومبرکے چیکس کوکیش نہ کرانے کا بھی کہہ دیا، اس پر بورڈ حکام آگ بگولہ ہو گئے۔
انھوں نے19نومبر کو ای میل میں لکھاکہ ڈالر کا ریٹ 138روپے طے کرنے، بینک گارنٹی کے بجائے پوسٹ ڈیٹڈ چیکس لینے،براڈ کاسٹ ریونیو میں حصہ بڑھانے، ٹیکس میں کمی کرانے جیسے مطالبات ماننے کے باوجود یہ رویہ درست نہیں،اگر 48 گھنٹوں میں معاہدے کی شرائط پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے مالی ذمہ داریاں پوری نہ کیں تویہ سب مراعات واپس لے لی جائیں گی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 48 گھنٹے پورے ہوئے 16 سے زائد دن بیت چکے مگر بورڈ نے کوئی ایکشن نہیں لیا،پشاور زلمی اور کراچی کنگز نے تاحال ادائیگی نہیں کی، بعض نے فیس جمع کرا دی جبکہ دیگر نے بورڈ سے کچھ وقت مانگ لیا، ایونٹ کے آغاز میں اب2 ماہ ہی باقی ہیں، ڈرافٹ تقریب بھی ہو چکی، ایسے میں فیس کی عدم ادائیگی حیران کن ہے، اس سے بورڈ کا پی ایس ایل معاملات پر کنٹرول نہ ہونا بھی واضح ہوگیا، رابطے پر میڈیا ڈپارٹمنٹ کے ایک آفیشل نے کہا کہ فیس کی ادائیگی جیسی باتوں پر ہم کوئی تبصرہ نہیں کرتے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔