کراچی کے تاجروں نے وزیر اعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا

احتشام مفتی  ہفتہ 28 دسمبر 2019
وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کے مسائل کے حل کیلیے 30دسمبرکو اجلاس طلب کرلیا
 فوٹو:فائل

وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کے مسائل کے حل کیلیے 30دسمبرکو اجلاس طلب کرلیا فوٹو:فائل

کراچی:  تاجربرادری نے وزیراعظم عمران خان کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔

کہتے ہیں ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے  حکومت کو پانی، گیس اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کے ساتھ دیگر مسائل حل کرنا ہوں گے، یہ باتیں انھوں نے جمعہ کو گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں کیا، اس موقع پر برآمدی، صنعتی اور تعمیراتی شعبے سے تعلق رکھنے والے معروف تاجر و صنعتکار عارف حبیب، محمد علی ٹبا، سراج قاسم تیلی، مہتاب چاؤلہ، آغا شہاب خان، حسن بخشی، عدنان اسد اور دیگر موجود تھے، ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں تجارتی وفد نے وزیر اعظم کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔

انھوں نے بتایا کہ اس وقت انڈسٹری پانی، بجلی اور گیس کی فراہمی جیسے بنیادی مسائل سے دوچار ہے، ایسی صورتحال میں برآمدات بڑھانا مشکل ہوگا، اس کے علاوہ بلند شرح سود بھی کاروباری ترقی اور نئی سرمایہ کاری میں رکاوٹ بن گئی ہے، حکومت کو معاشی ترقی کے لیے سب سے پہلے ان مشکلات کو دور کرنا ہوگا۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرزاینڈ ڈیولپرزآباد اورریئل اسٹیٹ کے نمائندگان نے وزیر اعظم کو تجویز دی کہ تعمیراتی شعبے کے لیے فکسڈ ٹیکس ریجیم متعارف کرایا جائے اس سے معیشت بھی دستاویزی ہوگی، محصولات بھی بڑھیں گے۔

آبادکے نمائندے نے وزیراعظم کو تجویزدی کہ وہ اسلام آباد اور لاہور کی طرز پرکراچی میں عمارتوں کی بلندی بڑھانے کے اقدام پر عمل درآمدکو یقینی بنائیں جبکہ اسلام آباد میں تعمیراتی شعبے کیلیے ایک پورٹل بنایاجائے جو شعبہ تعمیرات کو تمام این اوسیزکا بیک وقت اجرا کرے جس پر وزیراعظم نے تعمیراتی شعبے کے لیے فکسڈ ٹیکس ریجیم سمیت دیگربنیادی مسائل کے حل کیلیے آئندہ پیر30دسمبرکو وفاقی مشیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ کی صدارت میں اجلاس طلب کرلیا۔

جس میں آباد سمیت دیگراسٹیک ہولڈرز کوسفارشات لانے اور ان پرغورکرنے کاعندیہ دیا، دوران اجلاس سود کی شرح میں کمی کے علاوہ فرٹیلائزر سیکٹرکی 2بند یونٹوں کوٹیکسٹائل اور لیدرانڈسٹری کی طرزپررعایتی ٹیرف پرقدرتی گیس فراہم کرنے کی تجویز پیش کی گئی اور ان صنعتوں کورعایتی ٹیرف پرگیس کی فراہمی کے عوض 25 کروڑڈالر کی برآمدی آمدنی لانیکی ضمانت دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔