- اسلام آباد میں لڑکی کو کار کے اندر فائرنگ کے باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
- دوسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کیخلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- جعلی حکومت کو اقتدار میں رہنے نہیں دیں گے، مولانا فضل الرحمان
- ضمنی انتخابات میں پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کو تعینات کرنے کی منظوری
- خیبرپختوا میں گھر کی چھت گرنے کے واقعات میں دو بچیوں سمیت 5 افراد زخمی
- درجہ بندی کرنے کیلئے یوٹیوبر نے تمام امریکی ایئرلائنز کا سفر کرڈالا
- امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام ہوتا جارہا ہے، رپورٹ
- عمران خان کا چیف جسٹس کو خط ، پی ٹی آئی کو انصاف دینے کا مطالبہ
- پہلی بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی، شوہر کو تین ماہ قید کا حکم
- پشاور میں معمولی تکرار پر ایلیٹ فورس کا سب انسپکٹر قتل
- پنجاب میں 52 غیر رجسٹرڈ شیلٹر ہومز موجود، یتیم بچوں کا مستقبل سوالیہ نشان
- مودی کی انتخابی مہم کو دھچکا، ایلون مسک کا دورہ بھارت ملتوی
- بلوچستان کابینہ نے سرکاری سطح پر گندم خریداری کی منظوری دیدی
- ہتھیار کنٹرول کے دعویدارخود کئی ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں، پاکستان
- بشریٰ بی بی کا عدالتی حکم پر شفا انٹرنیشنل اسپتال میں طبی معائنہ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
رواں مالی سال میں 4 فیصد معاشی نمو کا حصول مشکل ہے، اسٹیٹ بینک
کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ رواں مالی سال 4فیصدمعاشی نموکاحصول مشکل ہے کیوں کہ دو اہم شعبوں زراعت اور صنعت کی کارکردگی رواں مالی سال میں بہتر نہیں رہی۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی رپورٹ میں اسٹیٹ بینک نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے معاشی استحکام کی رفتار بڑھ گئی،مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کا نظام نافذ کیا گیا، انٹربینک فارن ایکس چینج مارکیٹ نے خود کو اس نظام سے ہم آہنگ کرلیااورحکومت نے مرکزی بینک کے قرضے کے رول اوورسے گریز کیا،حکومت نے دستاویزی کوششوں کو فعال انداز میں آگے بڑھایا۔
مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال میں جاری کھاتے کا خسارہ گذشتہ برس کی نصف سطح سے بھی کم جی ڈی پی کا 1.5-2.5فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے جس کا پہلا اندازہ 3 فیصد لگایا گیا تھا۔ قیمتوں کے اعتبار سے برآمد میں کمی حجم کے لحاظ سے اضافہ ہوا۔مالیاتی خسارہ گذشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں کم رہا، ترقیاتی اخراجات میں 30.5 فیصد اضافہ ہوا تاہم رواں سال اہم فصلوں کی پیداوار ہدف سے کم رہنے کا امکان ہے، کپاس اور گنے کی پیداوارکم رہیں گی ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔