- اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی، سرمایہ کاروں کے 17ارب ڈوب گئے
- پشاور بی آر ٹی؛ ٹھیکیداروں کے اکاؤنٹس منجمد، پلاٹس سیل کرنے کے احکامات جاری
- انصاف کے شعبے سے منسلک خواتین کے اعداد و شمار جاری
- 2 سر اور ایک دھڑ والی بہنوں کی امریکی فوجی سے شادی
- وزیراعظم نے سرکاری تقریبات میں پروٹوکول کیلیے سرخ قالین پر پابندی لگادی
- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا پولیس کیلیے 7.6 ارب سے گاڑیاں و جدید آلات خریدنے کی منظوری
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
افغانستان کے عوام خطے میں دیرپا امن چاہتے ہیں،حاجی محمد محقق
اسلام آباد: افغانستان میں جاری امن عمل کی تقویت کے لیے لاہور سینٹر فار پیس ریسرچ کے زیر اہتمام لاہور افغان امن پراسس کے تحت مقامی ہوٹل اسلام آباد میں انٹرا افغان ڈائیلاگ گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
لاہور سینٹر فار پیس ریسرچ کی کاوشوں سے افغان مذاکرات کا یہ سلسلہ جون 2019 میں بھوربن کانفرنس سے شروع ہوا تھا ، لاہور سینٹر فارپیس ریسرچ پوری دنیا کے سیاسی رہنماؤں ، پالیسی ساز اداروں کے ارکان اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے مابین قیام امن کے عظیم مقاصد کے حصول کے لیے باہمی بات چیت کے ذریعے تبادلہ خیالات کا موثر ترین پلیٹ فارم ہے۔
اس پلیٹ فارم کے تحت منعقد ہونیوالی اسلام آباد گول میز کانفرنس میں حزب وحدت مردم افغانستان کے سربراہ حاجی محمد محقق کی سربراہی میں 13 رکنی افغان وفد نے بھی شرکت کی۔
اسلام آباد گول میز کانفرنس افغان رہنماؤں کے مابین افغان گول میز کانفرنسز کے سلسلے کا پہلا باقاعدہ پروگرام تھا اسلام آباد گول میز کانفرنس کے دوران حزب وحدت مردم افغانستان کے رہنماؤں نے کہا کہ افغانستان میں صورتحال کو بہتر بنا کر امن و امان کو باضابطہ طور پرمنظم انداز میں یقینی بنانے کے لیے صرف افغان شہری ہی اپنے مقدر کا حتمی فیصلہ کرسکتے ہیں جوکہ افغان قیادت کی مفاہمت سے ہی ممکن ہے۔
حزب وحدت مردم افغانستان کے رہنماؤں نے افغان امن عمل کو آسان اور کامیاب بنانے کے لیے پاکستان کی پرخلوص عملی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے لاہور سینٹر فارپیس ریسرچ کے کردار کو بھی سراہا۔
حاجی محمد محقق نے کہا کہ افغانستان کے عوام پورے خطے میں دیرپا امن چاہتے ہیں اور قیام امن کے لیے مختلف فریقوں کے مابین جاری مذاکرات کی کامیابی کے لیے بھی پرامید ہیں، افغانستان میں قیام امن کے لیے جاری کوششوں کی کامیابی کے لیے حزب وحدت مردم افغانستان کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
گول میز کانفرنس میں سابق سفیر محمد صادق ، سابق سفیر عارف درانی ، ڈاکٹر اے زیڈ ہلالی ، ڈاکٹر سلمیٰ ملک ، ڈاکٹر عظمت حیات اور جمعہ خان صوفی نے بھی اپنے خطابات میں افغان امن کو یقینی بنانے کے لیے تمام فریقین کے مابین دوستانہ مذاکرات اور باہمی افہام و تفہیم سے جملہ معاملات حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔