کراچی میں ون وے کی خلاف ورزی مہم سے تفتیشی پولیس کی چاندی

اسٹاف رپورٹر  پير 20 جنوری 2020
2 روز میں ون وے کی خلاف ورزی پر 348ڈرائیوروں کوگرفتار کرکے انکے خلاف دفعہ 279 کے تحت مقدمات درج کیے گئے، گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئیں

2 روز میں ون وے کی خلاف ورزی پر 348ڈرائیوروں کوگرفتار کرکے انکے خلاف دفعہ 279 کے تحت مقدمات درج کیے گئے، گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئیں

کراچی: ٹریفک پولیس کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی پرشروع کی جانے والی خصوصی مہم سے انویسٹی گیشن پولیس کی چاندی ہو گئی، گرفتار ڈرائیوروں سے مبینہ طور پر30 سے50 ہزار روپے رشوت وصول کی جانے لگی،تھانوں میںجوڑتوڑکا سلسلہ جاری ہے، ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ گرفتاری کے بجائے جرمانوں کی رقم بڑھا دی جائے تو ون وے کے خلاف ورزی کوئی نہیں کرے گا انھیں ملزموںکی طرح تھانے میں بند نہ کیا جائے، وزیر اعلیٰ اورآئی جی گرفتاریوں کانوٹس لیں۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام بنی میمن کی ہدایت پرشہر بھر میں ٹریفک پولیس اورآپریشن پولیس کی جانب مشترکہ طور پر جمعہ سے ون وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف شروع کی جانے والی خصوصی مہم نے جہاں ایک طرف انویسٹی پولیس پرمقدمات کی صورت میں اضافی بوجھ ڈال دیا وہیں خصوصی مہم کی وجہ سے انویسٹی گیشن پولیس کی چاندی بھی ہوگئی ،ون وے کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار ڈرائیوروں کے خلاف غفلت ولا پروائی کی دفعہ 279 کے تحت درج مقدمات منطقی انجام تک پہنچانے کیلیے انویسٹی گیشن پولیس کھلم کھلا رشوت طلب کررہی ہے اورمبینہ طور پر30 سے50 ہزار روپے رشوت وصول کرکے مقدمات نمٹائے جارہے ہیں۔

ون وے کے خلاف خصوصی مہم کے شروع ہوتے ہی شہر بھر کے تھانوں میں گرفتار ڈرائیوروں کے اہل خانہ اور عزیز اقارب کا رش لگنے لگا ہے اور رات گئے تک جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری ہے جیسی اسامی ویسی رشوت وصول کی جا رہی ہے،انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے رشوت وصول کرنے کے بعد گرفتار ڈرائیوروں کی رہائی اور مقدمات میں بندکی جانے والی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی واپسی کے تمام قانونی امورانویسٹی گیشن پولیس خود نمٹانے لگی ہے، انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے صرف ڈرائیوروں کو پیشی کے وقت عدالت میں موجود ہونے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ون وے کے خلاف خصوصی مہم شروع کرنا درست ہے لیکن خلاف ورزی کرنے پر ڈرائیوروںکا چالان کرنے کے بجائے انھیں گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات کا اندراج کسی صورت درست عمل نہیں، ون وے کی خلاف ورزی قانوناً جرم ہے لیکن اس کا مطلب ہر گرز یہ بھی نہیں ہے کہ ایک عزت دار ڈرائیورکو جرائم پیشہ سمجھ لیا جائے، تھانوں کے لاک اپ میں ملزموں کی طرح بندکیا جائے، ون وے کی خلاف ورزی کرنے والے ڈرائیوروںپراگربھاری جرمانے عائد کیے جائیں تو ڈرائیور کبھی ون وے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا لیکن ڈرائیوروں کوگرفتار کرنا کسی بھی صورت ٹھیک نہیں ہے۔

شہریوں نے وزیر اعلیٰ، آئی جی اوردیگر اعلیٰ افسران سے ون وے کی خلاف ورزی پر ڈرائیوروں کو گرفتار کرنے کا نوٹس لینے اور مہم کے دوران گرفتار ڈرائیوروں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے، واضح رہے کہ 2 روز کے دوران ون وے کی خلاف ورزی کرنے کے لیے الزام میں 348 ڈرائیوروں کو گرفتار کر کے ان کے خلاف  دفعہ 279 کے تحت 363 مقدمات درج کر کے ان کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں ضبط کی جا چکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔