وفاق کا گندم درآمد کرنے کا فیصلہ غلط ہے، کاشتکاروں کو نقصان ہوگا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 22 جنوری 2020
ہرضلع میں فلور ملز کو10کلوآٹا430 روپے میں فروخت کرنے کے لیے یومیہ 5،5ٹرک بھیج رہے ہیں، ہری رام کشوری
۔ فوٹو: فائل

ہرضلع میں فلور ملز کو10کلوآٹا430 روپے میں فروخت کرنے کے لیے یومیہ 5،5ٹرک بھیج رہے ہیں، ہری رام کشوری ۔ فوٹو: فائل

کراچی: صوبائی وزیرخوراک ہری رام کشوری نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے گندم کی درآمدات کاشتکاروں کے لیے نقصان کا باعث ہوگی سندھ حکومت رواں سیزن میں کاشتکاروں سے ایک لاکھ 33 ہزار ٹن گندم کی پریکیورمنٹ کرے گی۔

کراچی کی فلور ملوں کے تعاون سے شہر میں آٹے کی قیمتوں کے بحران پر چند روز میں قابو پالیا جائے گا،وہ سندھ اسمبلی کے باہرپاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے نمائندوں کی جانب سے مختلف اضلاع میں آٹے کے ٹرک بھیجنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

انھوں نے کہاکہ کراچی کے 6 اضلاع میں آٹا بھیج رہے ہیں، پاسکو کے گودام سے گندم این ایل سی کے ذریعے کراچی اور حیدرآباد پہنچ رہی ہے اب تک ایک لاکھ 33 ہزارگندم کی بوریاں کراچی پہنچ گئی ہیں جبکہ 20 ہزاربوریاں حیدرآباد پہنچ چکی ہیں۔ کراچی کے ہرضلع میں فلور ملز کا 10کلو آٹا 430 روپے میں فراہم کرنے کے لیے یومیہ پانچ پانچ ٹرک بھیجے جا رہے ہیں۔

ہری رام کشوری کا کہنا تھاکہ وفاق حکومت کا گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ غلط ہے اس سے کاشت کاروں کو نقصان ہوگا، حکومت سندھ رواں سیزن میں 1 لاکھ 33 ہزار ٹن گندم کی پریکیورمنٹ کرے گی لیکن اس بارے میں حتمی فیصلہ سندھ کابینہ کے اجلاس میں کیاجائے گا۔

اس موقع پر پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین چوہدری محمد یوسف نے کہاکہ فلور ملیں یومیہ کراچی میں سستے آٹے کے 71 ٹرکس فراہم کر رہی ہیں جبکہ شہر کی تمام فلورملوں کے آوٹ لیٹس میں بھی سستاآٹا فروخت کیا جار ہا ہے، انھوں نے بتایا کہ شہرکے ہر بچت بازار میں بھی سستے آٹے کاٹرک کھڑا کیا جا رہا ہے محکمہ خوراک سندھ نے آج شہرکی فلور ملوں کو 28 ہزار گندم بوریاں فراہم کی ہیں اور کل بھی فلور ملوں کو 50 ہزار گندم کی بوریاں فراہم کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔