- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
پشاور؛ منظورپشتین ساتھیوں سمیت گرفتار،جوڈیشل ریمانڈپرجیل منتقل
پشاور: پشتون تحفظ مومنٹ (پی ٹی ایم) کے مرکزی رہنما منظور پشتین کو پشاور پولیس نے تہکال کے علاقے شاہین کالونی میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر ساتھیوں سمیت گرفتار کر لیا۔
گزشتہ روز منظورپشتین کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ پولیس کے مطابق منظور پشتین مختلف مقدمات میں ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کو مطلوب تھا، منظور پشتین کو ڈیرہ اسماعیل خان پولیس کے حوالے کیا جائے گا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے رکن محسن داوڑ نے اپنی ٹویٹ میں کہا ہے کہ منظور پشتین کو حراست میں لینے کی وجہ ان کی تحریک کا پر امن اور جمہوری انداز میں اپنے حقوق کا مطالبہ کرنا ہے، انھیں فوری رہا کیا جائے۔
دریں اثنا پاکستان نے افغان صدر کے ٹویٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ افغان صدر کا بیان غیر ضروری اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔
ایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ہم نے صدر اشرف غنی کی حالیہ ٹویٹس کو شدید تشویش کے ساتھ نوٹ کیا ہے اس طرح کے بیانات دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین اچھے تعلقات کو فروغ دینے میں معاون نہیں ہو سکتے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ عدم مداخلت کے اصولوں کی بنیاد پر قریبی اور خوشگوار تعلقات قائم رکھنا چاہتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔