بھارت میں مسلم مخالف قانون کیخلاف احتجاج کرنیوالے مظاہرین پر فائرنگ، 2 افراد ہلاک

ویب ڈیسک  بدھ 29 جنوری 2020
گولیاں لگنے سے تین مظاہرین زخمی بھی ہوئے، فوٹو : فائل

گولیاں لگنے سے تین مظاہرین زخمی بھی ہوئے، فوٹو : فائل

کلکتہ: بھارتی ریاست مغربی بنگال میں متنازع قانون کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال میں مودی سرکار کی جانب سے منظور کیے گئے شہریت ترمیم قانون کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے تاہم مغربی بنگال کی اسمبلی کی جانب سے متنازع قانون کیخلاف قرارداد کی منظوری کے بعد مظاہروں میں تیزی آگئی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : مغربی بنگال کی اسمبلی میں بھی متنازع شہریت ترمیم قانون کیخلاف قرارداد منظور

مغربی بنگال کے ضلع مرشد آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 3 زخمی ہیں۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کرنا پڑا۔

گزشتہ ماہ مودی سرکار نے ایک بل منظور کیا تھا جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت آنے والے ہندو، جین، سکھ اور عیسائی تارکین وطنوں کو تو شہریت دینے کی بات کی گئی ہے لیکن مسلمانوں کو محروم رکھا گیا ہے جس پر بھارت بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔