ایم پی اے علی غلام کی 386 ایکڑ زمین اور 25 بینک اکاؤنٹس نکلے

کورٹ رپورٹر  جمعرات 30 جنوری 2020
ایم پی اے فنڈ سے کتنے ترقیاتی کام کرائے؟ سانگھڑ سے منتخب ہوکر تھر میں اسکول بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں، عدالت

ایم پی اے فنڈ سے کتنے ترقیاتی کام کرائے؟ سانگھڑ سے منتخب ہوکر تھر میں اسکول بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں، عدالت

کراچی:  ہائی کورٹ نے رکن سندھ اسمبلی علی غلام نظامانی کے غیر قانونی اثاثے بنانے سے متعلق نیب انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل بینچ کے روبرو رکن سندھ اسمبلی علی غلام نظامانی کے غیرقانونی اثاثے بنانے سے متعلق نیب انکوائری پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس ہائیکورٹ علی غلام نظامانی پر برہم ہوگئے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کتنی بار سندھ اسمبلی کے رکن بنے ہیں؟ رکن اسمبلی نے جواب دیا کہ تیسری بار رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوا ہوں، عدالت نے استفسار کیا کہ ایم پی اے فنڈ سے علاقے میں کتنے ترقیاتی کام کرائے؟ عدالت نے علی غلام نظامی سے استفسار کیا کہ کتنے اسکول اور اسپتال بنوائے ہیں؟ علی غلام نظامانی نے جواب دیاتھر میں اسکول بنوائے ہیں، چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ سانگھڑ سے منتخب ہوکر  تھر میں اسکول بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

سانگھڑ میں صرف دروازے بنوائے ہیں یہی کارکردگی ہے آپ کی، پراسیکیوٹر نیب نے موقف دیا کہ علی غلام نظامانی کی 386 ایکڑ زمین اور 25 بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا لیا ہے، علی غلام نظامانی کیخلاف تحقیقات جاری ہیں،عدالت نے نیب سے علی غلام نظامانی کے خلاف جاری نیب تحقیقات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزم کی عبوری ضمانت میں بھی 4 ہفتوں کی توسیع کر دی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔