عمران فاروق کیس: وڈیولنک پر بیوہ سمیت5 گواہوں کے بیان قلمبند

ضیغم نقوی  منگل 4 فروری 2020
چاقو پر لگے فنگر پرنٹ محسن علی کے فنگر پرنٹس سے مماثلت رکھتے ہیں، اینن کیونگھا
 فوٹو: فائل

چاقو پر لگے فنگر پرنٹ محسن علی کے فنگر پرنٹس سے مماثلت رکھتے ہیں، اینن کیونگھا فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر سماعت ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں وڈیولنک پر غیرملکی گواہوں کے بیانات قلمبندکرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا، مقتول کی بیوہ سمیت5گواہوں کے بیان قلمبندکرلیے گئے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی، پہلے مقتول کی بیوہ شمائلہ عمران کا بیان قلمبندکیاگیا جس میں حلف لینے کے دوران وہ آبدیدہ ہوگئیں جس پر جج نے مقتول کی بیوہ سے کہاکہ آپ نے حوصلے اور صبر سے اپنا بیان ریکارڈ کرانا ہے،آپ تسلی رکھیں، عدالت کو جو بتانا چاہتی ہیں ایک ایک لائن لکھواتی جائیں۔

بیوہ عمران فاروق نے کہاکہ میرے شوہرکو2010میں اس وقت قتل کیاگیا جب وہ نوکری سے گھر آرہے تھے، مجھے انصاف دیا جائے، عدالت نے کہاکہ ان شا اللہ انصاف ہوگا۔ ان کے بعد عدالت نے لاش کا پوسٹ مارٹم اور عمران فاروق کی موت کو ڈکلیئرکرنیوالے ڈاکٹرتھامسن جولین کابیان قلمبندکیا جس پروکیل صفائی نے جرح نہ کی۔

جج شاہ رخ ارجمند نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام17برطانوی گواہوں کے بیانات4 دن میں ریکارڈکر لیں، اگر آج کوئی اور گواہ ہے تو اس کا بیان بھی ریکارڈ کرلیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔