گٹکے کی تیاری اور فروخت، سندھ ہائیکورٹ کا مقدمات میں دفعہ 302 کے اضافے کا حکم

کورٹ رپورٹر  منگل 4 فروری 2020
گٹکے کیخلاف جنگ شروع کرنے والا مدعی مقدمہ نسیم حیدر انصاف سے قبل ہی منہ کے کینسر کے باعث انتقال کر گیا، وکیل ۔  فوٹو : فائل

گٹکے کیخلاف جنگ شروع کرنے والا مدعی مقدمہ نسیم حیدر انصاف سے قبل ہی منہ کے کینسر کے باعث انتقال کر گیا، وکیل ۔ فوٹو : فائل

کراچی:  سندھ ہائی کورٹ کا بڑا حکم، عدالت نے گٹکا بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف پولیس کو ملزمان کیخلاف مقدمات میں دفعہ 302 کا اضافہ کرنے اور اس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل سنگل بینچ کے روبرو گٹکا بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے متعلق ملزمان کی ضمانت منسوخی کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی، مزمل ممتاز ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ گٹکے کے خلاف جنگ شروع کرنے والا نسیم حیدر انصاف سے قبل ہی منہ کے کینسر باعث انتقال کر گیا۔

عدالت سے استدعا ہے کہ ملزم کاشف بابو بتی، اسحق گودرا، کامران اور رئیس کی ضمانت منسوخ کی جائے، مدعی مقدمہ نسیم حیدر منہ کے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے، یکم فروری کو مدعی مقدمہ کا انتقال ہو چکا، ہزاروں لوگ گٹکا کھانے سے منہ کے کینسر میں مبتلا ہیں، ملزمان کی ضمانت منسوخ کی جائے اور گٹکے کی فروخت پر پابندی عائد کی جائے، پولیس کی سرپرستی میں گٹکا بیچا جارہا ہے، اس پر پابندی لگائی جائے۔

عدالت نے پولیس کو ملزمان کیخلاف درج مقدمات میں دفعہ 302 کا اضافہ اور اس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیدیا، عدالت نے ریمارکس دیے گٹگا بنانے والے اور گٹکا فروش شہریوں کا قتل کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔