پاکستان سپر لیگ کا جادو سرچڑھ کر بولنے لگا

میاں اصغر سلیمی / اسپورٹس رپورٹر  جمعرات 5 مارچ 2020
بارش کے باوجود شائقین قلندرز اور یونائیٹڈ کے میچ سے لطف اندوز ہوئے  فوٹو : فائل

بارش کے باوجود شائقین قلندرز اور یونائیٹڈ کے میچ سے لطف اندوز ہوئے فوٹو : فائل

 لاہور: پاکستان سپر لیگ کا جادو سرچڑھ کر بولنے لگا،بارش کے باوجودکرکٹ کے دیوانوں اور مستانوں نے بدھ کی شب بھی تاریخی اہمیت کے حامل قذافی اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہور قلندرز کا میچ دیکھا اور دلچسپ مقابلے سے خوب لطف اندوز ہوئے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی اننگزکے آخری اوورز میں بارش کے قطرے گرنا شروع ہو گئے تھے۔ اس کے باوجود کھیل جاری رہا،شائقین کولن منروکی جارحانہ بیٹنگ سے خوب لطف اندوزہوتے رہے، پہلی اننگز کے اختتام تک بارش تیز ہونے کے امکانات زیادہ ہو گئے جس کی وجہ سے انکلوژرزمیں بیٹھے زیادہ ترتماشائی اسٹیڈیم سے چلے گئے، بارش کے پانی سے بچانے کے لیے جب وکٹ کو ڈھانپ دیا گیا تومزید شائقین نے گھروں کی لینا شروع کر دی۔

ادھر میچ دیکھنے کے لیے کرکٹ پرستاروں کی آمد کا سلسلہ دوپہر 3بجے شروع ہوا جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ تیزی آتی گئی، مقابلہ شروع ہونے سے قبل ہی شائقین کی حوصلہ افزا تعداد اسٹیڈیم کے اندر موجود رہی اورمیچ شروع ہونے کابیتابی سے انتظارکرتی رہی۔

ساڑھے6 بجے کے قریب ٹاس ہوا تواسٹیڈیم تماشائیوں سے مکمل بھرچکا تھا، میچ کے دوران اسٹیڈیم پی ایس ایل کے آفیشل سونگ تیار ہو، قومی نغموں اور شائقین کے فلک شگاف نعروں سے گونجتا رہا، میچ کے دوران شائقین وقفے وقفے سے اپنے موبائل کی ٹارچ جلا کر میچ کے لمحات کو حسین بناتے بھی نظرآئے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ اور لاہورقلندرز کا میچ دیکھنے کے لیے شیخوپورہ،قصو، ساہیوال، اوکاڑہ سمیت دوسرے شہروں سے بھی شائقین نے اسٹیڈیم کا رخ کیا، کچھ فیملیزدبئی اورابوظبی سے میچ دیکھنے لاہور آئیں، اس موقع پر شائقین  کا کہنا تھا کہ میچ دیکھنے کا اصل مزہ اسٹیڈیم کے اندر ہی ہے، پی ایس ایل کا پورا میلہ پاکستان میں سجانے پر پی سی بی کے مشکور ہیں۔

ادھر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کیلیے سیکیورٹی کے سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے ،شائقین کو سخت سکیورٹی سے گزرکراسٹیڈیم تک جانا پڑا، نشتراسپورٹس کمپلیکس کے اطراف کی شاہراہیں مکمل طورپربند رکھی گئیں، بارش کے باوجود سیکیورٹی پر مامورافسران اور اہلکار احسن اندازمیں ڈیوٹی فرائض انجام دیتے رہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔