پاکستان میں صنعتی ترقی کیوں نہ ہوسکی

ماضی کی تمام حکومتوں نے صنعتی یونٹس کی نجکاری کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔


Editorial March 14, 2020
ماضی کی تمام حکومتوں نے صنعتی یونٹس کی نجکاری کے سوا کچھ بھی نہیں کیا۔ فوٹو: فائل

KARACHI: یہ ہمارا تاریخی المیہ ہے کہ سات دہائیاں گزرنے کے باوجود ملکی صنعتوں کو فروغ نہیں دیا جاسکا ہے اور بیمار صنعتیں دائمی مشکلات کا شکار رہیں، ان کی نشاۃ ثانیہ کے لیے ٹھوس اقدامات کی کبھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی۔

ماضی کی تمام حکومتوں نے صنعتی یونٹس کی نجکاری کے سوا کچھ بھی نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ پاکستانی معیشت کا بحران ہرگزرتے دن کے ساتھ گہرا ہوتا جا رہا ہے اور معیشت کے ہر شعبے کو متاثرکر رہا ہے۔ اس وقت ملک پر قرضوں کا بڑھتا حجم، مالیاتی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور روپے کی قدر میں تاریخی گراوٹ اس بحران کو شدید سے شدید ترکرتے چلے جا رہے ہیں۔

افراط زر اور مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور روپے کی قدر میں گراوٹ کی وجہ سے قوت خرید بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ محنت کش عوام کو سسک سسک کر مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے۔ اگر کوئی صنعتی یونٹ لگایا بھی گیا ہے تو ہر حکومت نے اپنے من پسند لوگوں کو نوازا، جس کے نتیجے میں ایسا طبقہ وجود میں آیا جسے ہر وقت مسابقت سے بچاؤ اور سرکاری مدد یا سبسڈی کی ضرورت رہتی تھی۔

اس طبقہ نے انتظامی اور مالیاتی مدد سے فائدہ تو خوب اٹھایا، سرمایہ جمع کیا اورکچھ خاندان امیر بھی ہوگئے لیکن ملک کے اندرسائنس اور ٹیکنالوجی اور صنعت وحرفت کا خود کار نظام نہ بن سکا۔ یہی وجہ ہے کہ خطے کے ممالک جوہمارے بعد آزاد ہوئے، وہ ہم سے کہیں آگے نکل گئے۔

چین اس کی واضح مثال ہے۔ ہم اپنی ملکی معیشت کو دیکھیں تو برآمدات مسلسل سکڑ رہی ہیں اور تبدیلی حکومت کے برآمدات کو بڑھانے کے تمام تر دعوے محض دعوے ہی ثابت ہورہے ہیں۔ ایسے میں ایک بار پھر آئی ایم ایف پروگرام کو وہ نسخہ کیمیا قرار دیا جا رہا ہے جس پر عمل کے بعد پاکستانی معیشت کو درپیش تمام تر مسائل حل ہوجائیں گے اور پاکستان دائمی ترقی کے رستے پر گامزن ہو جائے گا۔

معیشت کے اس دیوالیہ پن نے صنعتی شعبے کو خاص طور پر متاثرکیا ہے اور صنعتی ترقی مسلسل روبہ زوال ہے۔ رواں مالی سال میں بڑی صنعت کے شعبے کی ترقی کی شرح منفی میں رہی جب کہ مینوفیکچرنگ کا شعبہ بھی کچھ خاص نمو حاصل نہ کرسکا۔

سیکڑوں صنعتی یونٹس بند اور سیکڑوں بندش کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ پاکستان میں ڈی انڈسٹریلائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے اورجس کو روکنے میں حکومت اور سرمایہ دار ناکام نظر آتے ہیں۔ اس سنگین صورتحال پر حکومت وقت کو تدبر سے کام لیتے ہوئے ایسے اقدامات اٹھانے چاہیئیں کہ ملک میں بیمار صنعتی یونٹس بحال ہوں تاکہ لوگوں کو روزگارکے بہتر مواقعے مل سکیں۔

مقبول خبریں