کورونا اسٹیٹ بینک نے فارن ایکسچینج قواعد میں ترمیم کردی

کوونا کی روک تھام اور علاج کیلیے ڈیلرز کو 100فیصد ایڈوانس ادائیگیوں کی اجازت


Business Reporter March 25, 2020
نجی میڈیکل یونیورسٹی کے پرنسپل یا سرکاری اسپتال سے تصدیقی سرٹیفکیٹ لازمی قرار

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے سرگرم عمل سرکاری اور نجی اسپتالوں کی سہولت کے لیے فارن ایکس چینج قواعد میں ترمیم کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے کوونا وائرس کی روک تھام اور مریضوں کے علاج کے لیے طبی آلات، ادویات اور دیگر سازوسامان کی درآمد کے لیے زمبادلہ کے مجاز ڈیلرز کو 100فیصد ایڈوانس ادائیگیوں کی اجازت دے دی ہے۔ اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے مجاز ڈیلرز کو اجازت دے دی ہے کہ وہ کرونا وائرس سے لڑنے والے سرکاری اور نجی اداروں، فلاحی انجمنوں اور کمرشل امپورٹرز کو طبی آلات، ادویات اور سازوسامان کی درآمد کے لیے جتنی ضرورت ہو لمٹ کے بغیر زرمبادلہ جاری کرسکتے ہیں۔ یہ زرمبادلہ اوپن اکاؤنٹ کی بنیاد پر فراہم کی جائے گا۔

کمرشل امپورٹرز اور فلاحی اداروں کو زرمبادلہ کی فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ نجی میڈیکل یونیورسٹی کے پرنسپل یا سرکاری اسپیشلائزڈ اسپتال سے تصدیقی سرٹیفکیٹ حاصل کیا جائے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہو کہ درآمد کیا جانیو الا سازو سامان آلات اور ادویات کرونا وائرس کے علاج کے لیے ہی استعمال کیا جائے گا۔ ایڈوانس ادائیگیاں لیٹر آف کریڈٹ یا اسٹینڈ بائی لیٹر آف کریڈٹ، رجسٹرڈ کنٹریکٹ اور انوائس کی بنیاد پر جاری کیا جاسکتا ہے تاہم امپورٹرز کو ایڈوائس پے منٹ کی گارنٹی یا پرفارما بانڈ جمع کرانا ہوگا۔

مقبول خبریں