- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
اشیائے خورونوش پر سیلز ٹیکس اور پرچون قیمت پرنٹ کرنے کی شرط ختم
اسلام آباد: حکومت نے تمام کھانے پینے کی اشیاء کی درآمد کیلئے عائد سیلز ٹیکس کے ساتھ پرچون قیمت پرنٹ کرنے کی شرط یکم مئی 2020 تک ختم کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے کھانے پینے کی تمام اشیاء کی درآمد کے لئے عائد سیلز ٹیکس اور کم ازکم پرچون قیمت پرنٹ کرنے کی شرط یکم مئی 2020 تک ختم کردی ہے، جس کے بعد اب درآمد کنندگان اشیائے خورونوش سیلز ٹیکس اور پرچون قیمت کی پرنٹنگ کے بغیر درآمد کرسکیں گے، اس حوالے سے حکومت کی طرف سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، جس کے تحت امپورٹ پالیسی آرڈر 2016 میں ترامیم کردی گئی ہیں۔
ترمیمی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کھانے پینے کی اشیاء کی درآمد کرنے کیلئے سیلز ٹیکس کے ساتھ کم ازکم پرچون قیمت پرنٹ کرنے کی شرط کا اطلاق اب یکم مئی 2020 سے ہوگا، ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ہے وفاقی حکومت نے کورونا کے باعث پیدا ہونے والی موجودہ صورتحال کے تناظر میں کھانے پینے کی اشیاء کی درآمدات کیلئے شرائط میں نرمی کی گئی ہے تاکہ ملک میں اشیائے خورونوش کی وافر مقدار میں دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔
اس سے قبل وفاقی حکومت کی طرف سے ان اشیاء کی درآمد کو سیلز ٹیکس کے ساتھ کم ازکم پرچون قیمت کی پرنٹنگ سے مشروط کررکھا تھا، اور کسٹمز حکام کی طرف سے بغیر کم ازکم پرچون قیمت کی پرنٹنگ کے کھانے پینے والی درآمدی اشیاء کی کھیپ کو آف لوڈ ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی، درآمد کنندگان اور تاجروں کی جانب سے اس شرط پر پہلے سے ہی ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے واپس لینے کا مطالبہ کیا جارہا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔