بنگلا دیشی کرکٹرز کوروزی روٹی کی فکر پڑگئی

اسپورٹس ڈیسک  اتوار 29 مارچ 2020
درجنوں پروفیشنل پلیئرز کے پاس سینٹرل یا ڈومیسٹک کنٹریکٹ موجود نہیں
فوٹو: فائل

درجنوں پروفیشنل پلیئرز کے پاس سینٹرل یا ڈومیسٹک کنٹریکٹ موجود نہیں فوٹو: فائل

ڈھاکا:  کورونا وائرس  کی وجہ سے بنگلا دیشی کرکٹرز کو روزی روٹی کی فکر پڑگئی، درجنوں پروفیشنل کرکٹرز کے پاس بورڈ کا سینٹرل یا ڈومیسٹک کنٹریکٹ موجود نہیں، ڈھاکا پریمیئر لیگ کا رواں برس دوبارہ آغاز نہ ہونے سے مالی مشکلات بڑھ جائیں گی۔

تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس نے دنیا بھر میں کرکٹ سرگرمیاں معطل کر دی ہیں، اس وجہ سے بنگلا دیشی پروفیشنل کرکٹرز کی بڑی تعداد اپنی آمدنی کے حوالے سے پریشان ہے، خاص طور پر ڈھاکا پریمیئر لیگ کا اگر باقی سیزن منعقد نہیں ہوا تو ان کی پریشانیاں مزید بڑھ سکتی ہیں، مذکورہ لیگ کھیلنے والے  60  پلیئرزکے پاس سینٹرل کنٹریکٹ نہ ہی فرسٹ کلاس معاہدے ہیں، اس وجہ سے انھیں شدید فکر لاحق ہے۔

بی سی بی نے حال ہی میں 17 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ دینے کا اعلان کیا تھا جبکہ جنھیں معاہدے نہیں دیے گئے وہ صرف ٹیم میں منتخب ہونے پر ہی معاوضہ حاصل کرتے ہیں، بورڈ کی جانب سے 90 فرسٹ کلاس کرکٹرز کو 2019-20 سیزن میں ڈومیسٹک کنٹریکٹ دینے کا ارادہ ہے، انھیں ماہانہ 250 سے 375 ڈالر کے قریب رقم دی جائے گا۔ اس سیزن میں ڈھاکا پریمیئر لیگ کے 12 کلبز میں تقریباً 216 پلیئرز شامل اور ان میں سے زیادہ ترکا انحصار اسی لیگ سے حاصل شدہ آمدنی پر ہے۔

اس سیزن میں ابھی تک ہر کلب نے صرف  ایک ہی میچ کھیلا، اس طرح اگر باقی سیزن نہیں ہوتا تو کھلاڑیوں کو صرف 12 میں سے ایک ہی میچ کا معاوضہ ملے گا۔ بنگلہ دیش کیلیے سب سے زیادہ فرسٹ کلاس رنز بنانے والے تشار عمران نے کہاکہ کورونا وائرس سے کھلاڑیوں کی روزی روٹی پر بھی بڑا سوالیہ نشان عائد ہوگیا ہے، اگر لیگ مکمل نہیں ہوتی تو اس بات کا خدشہ موجود ہے کہ ہمارے کرکٹرز کی بڑی تعداد آمدنی سے محروم ہوجائیگی، ہمیں امید ہے کہ مشکل وقت میں کرکٹ بورڈ سامنے آکرکھلاڑیوں کی مدد کرے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔