لاک ڈاؤن؛ سڑکوں پر ہو کا عالم، زندگی مفلوج، خلاف ورزیوں پر مقدمات درج

خبر ایجنسیاں  اتوار 5 اپريل 2020
معاشی نقصان 7 ارب، سندھ، کوئٹہ، اسلام آباد و دیگرشہروں میں بندش پر عملدرآمد، پٹرول پمپس، بیکریاں، میڈیکل اسٹورز کھلے رہے۔ فوٹو: فائل

معاشی نقصان 7 ارب، سندھ، کوئٹہ، اسلام آباد و دیگرشہروں میں بندش پر عملدرآمد، پٹرول پمپس، بیکریاں، میڈیکل اسٹورز کھلے رہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد / لاہور / کراچی / کوئٹہ /  نیویارک: ملک بھرمیں کورونا وائرس حملے ، لاک ڈاؤن کے باوجودشہری خلاف ورزی کرتے رہے، سیکڑوں مقدمات درج، سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر،صبح 8بجے سے شام 5بجے تک پٹرول پمپس، گوشت، سبزی، کریانہ کی دکانیں، بیکریاں اور میڈیکل اسٹورز کھلے رہے۔

لاہورمیں کورونا سے بچاؤ کیلیے محکمہ صحت، پاک فوج اور دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ مل کرمحکمہ بلدیات پنجاب کے ہنگامی اقدامات، صوبے بھر میں 1563 عوامی مقامات پر ہاتھ دھونے کیلئے سہولت فراہم کر دی ،بس و ریلوے اسٹیشنوں، اسپتالوں، مصروف مارکیٹوں اورسڑکوں سمیت 29502عوامی مقامات کی کلورین ملے پانی سے دھلائی ،سپرے کیا گیا ہے۔

سماجی فاصلے کی پالیسی کے تحت دکانوں و بینکوں سمیت 67014 عوامی مقامات پر دائرے اور نشان لگا دیئے گئے ۔علماء کے تعاو ن سے 26879 مساجد سے کارپٹ ہٹا دیئے گئے، صفائی امور پر تعینات عملے کیلئے 5297 حفاظتی کٹس موجود ہیں۔

سیکرٹری بلدیات پنجاب احمد جاوید قاضی کے مطابق ابتک کرونا وباء سے جان بحق 18 میتوں کی تدفین کی جاچکی ۔لاہورسے ایکسپریس رپورٹرکے مطابق جزوی لاک ڈاؤن کے بارہویں روز بھی شہری گھروں پر رہنے کو ترجیح دیتے رہے۔ اوکاڑہ ، شیخوپورہ، ننکانہ، ساہیوال ، بہاولنگر، قصور، پتوکی وویگر میں بھی زندگی کا پہیہ جام ہے۔لاہور میں خلاف ورزی پر 3200 گاڑیاں، موٹرسائیکل، 1358 ایف آئی آرز درج، ضلعی انتظامیہ کاکورونا سے ڈرنا نہیں، لڑنا ہے کے پیغام عام کیا جا رہا ہے۔

دریں اثناء سندھ بھر کی مرکزی شاہراہوں سمیت ملحقہ سڑکوں پر پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات رہے ۔وزیرِ صحت سندھ عذرا پیچوہو کے مطابق سندھ میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 839 ہو چکی ، اسلام آباد سے ذوالفقار بیگ کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں بھی کرونا سے بچاؤکیلئے لاک ڈاؤن پر عملدرآمد یقینی بنایاجارہاہے، تجارتی اورکارباری مراکز، میٹروبس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔

داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی کے اہلکار تعینات، ڈپٹی مئیر اسلام آباد ذیشان نقوی نے کہا اپنی مدد آپ کے تحت سینی ٹیشن عملہ کو ماسک، سینیٹائزر مہیا کئے ہیں لیکن عوام تعاون نہیں کررہے،سی ڈی اے کے ڈائریکٹر سنیٹشن سردار خان زمری نے کہا محدود وسائل کے باجود کاوش جاری ہے۔

ادھر گوگل نے لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان میں عوامی نقل و حرکت پر رپورٹ جاری کردی ہے، پاکستان میں ریٹیل اور تفریحی مقامات میں عوامی نقل و حرکت میں 70 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ،لاہورپولیس نے صبح 8 سے رات 8 بجے کی چھوٹ کے بعد باہر آنیوالے شہریوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ کر لیا ، ایمبولینس، گڈز ٹرانسپورٹ، میڈیا، ڈاکٹرز اور پولیس کے علاوہ غیر ضروری افراد کو باہر نکلنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

راولپنڈی سے قیصر شیرازی اور مرزا جمیل کے مطابق لاک ڈاؤن 12ویں روزبھی چھوٹی بڑی مارکیٹیں،تجارتی مراکز بند ہونے سے روزانہ 50 کروڑ روپے سے60کروڑ روپے کا کاروبار بری طرح متاثر، 12 دنوں میں معاشی نقصان 7ارب سے کراس کر گیا،مسلسل لاک ڈاؤن سے شہر میں جرائم کی شرح میں بھی کمی آئی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔