فیٹف کی شرائط پرعمل: ایف ایم یو کو خودمختاری دینے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  اتوار 5 اپريل 2020
فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اسلام آباد اور راولپنڈی دفاتر کو توسیع دی جائے گی۔ فوٹو: فائل

فنانشل مانیٹرنگ یونٹ اسلام آباد اور راولپنڈی دفاتر کو توسیع دی جائے گی۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے منی لانڈرنگ و ٹیرارزم فنانسنگ کی روک تھام کیلیے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم یو) کی صلاحیتیں بڑھانے کیلیے مالی و آپریشنل خودمختاری اور دائرہ کار برمڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ فیصلہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(فیٹف) کی شرائط پر عملدرآمد کے تحت کیا جارہا ہے۔ دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے اسلام آباد اور راولپنڈی کے دفاتر کو بھی توسیع دی جائے گی جس کیلیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اضافی جگہ فراہم کرے گا اس کے علاوہ تجربہ کار افرادی قوت و دیگر وسائل کی فراہمی بھی یقینی بنائے گا۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ اس کیلئے وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ مل کر ورکنگ مکمل کریں گے دستاویز کے مطابق فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی صلاحیتوں میں دو مرحلوں میں اضافہ کیا جائے جس کے تحت ایف ایم یو کی کمپنسیشن سٹرکچر اور ہیومن ریسورس پالیسیوں پر نظر ثانی کی جائے گی اور ایف ایم یو کو مزید افرادی قوت فراہم کرنے کے ساتھ سٹرکچر کو بھی مزید بہتر و مضبوط بنایا جائے گا۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایف ایم یو کو مالی و آپریشننل خود مختاری دی جائے گی جسے۔یقینی بنانے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کاوزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک اور فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے حکام پر مشتمل کمیٹی تفصیلی جائزہ لے گی۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔