ورلڈ کپ کی راہ میں نئی رکاوٹیں کھڑی ہوگئیں

اسپورٹس رپورٹر  پير 6 اپريل 2020
امید ہے سب کچھ پلان کے مطابق ہوگا (نک ہوکلے) سری لنکن ہیڈ کوچ مقابلوں کیلیے پلاننگ میں مصروف فوٹو: فائل

امید ہے سب کچھ پلان کے مطابق ہوگا (نک ہوکلے) سری لنکن ہیڈ کوچ مقابلوں کیلیے پلاننگ میں مصروف فوٹو: فائل

 لاہور: شیڈول آسٹریلوی فٹبال اور رگبی ٹورنامنٹس سے متصادم ہو گیا، مسائل کے باوجود منتظمین پُرامید ہیں کہ اکتوبر میں شروع ہونے والے کرکٹ کے میگا ایونٹ کو شائقین کی بھرپور توجہ حاصل ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی اسپورٹس کیلنڈر میں شامل 15 ٹورنامنٹس کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال میں کسی نہ کسی طور متاثر ہوئے ہیں، خاص طور پر عوام میں بے پناہ مقبول فٹبال اور رگبی ایونٹس ملتوی ہوئے،اب دوبارہ انعقاد ہوا تو ان کا شیڈول اکتوبر میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے متصادم ہو جائے گا، اس صورتحال میں خدشہ یہی ظاہرکیا جا رہا ہے کہ فٹبال اور رگبی کی وجہ سے کرکٹ کے مقابلوں کی مقبولیت میں کمی آئے گی،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے سربراہ نک ہوکلے نے کہا ایک انٹرویو میں کہا کہ بورڈ اور عوام سب اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہیں کہ آسٹریلیا میں کرکٹ کا اگلا میگا ایونٹ ایک دہائی بعد آ سکتا ہے، شائقین کرکٹ سے بے پناہ لگاؤ رکھتے ہیں، ٹی ٹوئنٹی  ویسے بھی دنیا میں بھر میں سب سے زیادہ مقبول فارمیٹ ہے۔

نشریاتی لحاظ سے اس طرز کی کرکٹ سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنتی ہے، ٹکٹوں کی خریداری میں شائقین نے بہت زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ کیا، فٹبال اور رگبی  سے متصادم ہونے کے باوجود پوری امید ہے کہ کرکٹ کے میگا ایونٹ کو بھی بھرپور توجہ حاصل ہوگی،انھوں نے کہا کہ ورلڈکپ آسٹریلوی بورڈ اور کرکٹ کے لیے بھی خاص اہمیت کا حامل ہے، اسی لیے فوری طور پر جلد بازی میں کوئی فیصلہ کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے، امید ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والا بحران ختم اور ایونٹ پلان کے مطابق ہوگا۔دوسری جانب سری لنکن ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں عمدہ کارکردگی دکھانے کیلیے پلاننگ میں مصروف ہے۔

ہیڈ کوچ مکی آرتھرنے کہاکہ ویسٹ انڈیز کیخلاف دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں آئی لینڈرز کی کمزوریاں سامنے آئیں، میگا ایونٹ سے قبل ہمیں اپنی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کی ضرورت ہے،جہاں بھی کمی یا کوتاہی نظر آ رہی ہے اسے دور کرنا ہوگا،انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے جیت کا سفر مکمل کرنے کا ہنر سیکھنا ہے، ویسٹ انڈین ٹیم گذشتہ سیریز کے دونوں میچز میں مشکل حریف ثابت ہوئی، ہمارے کھلاڑیوں کو انفرادی طور پر ذمہ داری کا بوجھ اٹھا کر ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنا ہوگا، یہ مقصد تب ہی حاصل ہوگا جب وہ  اپنے کردارکے بارے میں کسی تذبذب کا شکار ہوئے بغیر میدان  میں پرفارمنس کرنے لگیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔